بلوچستان میں مشروط حب الوطنی کی فضاء کو پھیلانے کی کو شش کی ہو رہی ہے ، حافظ حمد اﷲ

منگل 18 اگست 2015 23:16

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 اگست۔2015ء ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما و سینیٹر حافظ حمد اﷲ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مشروط حب الوطنی کی فضاء کو پھیلانے کی کو شش کی ہو رہی ہے بدقسمتی سے صوبے کی عوام نان شب کی محتاج ہے جبکہ بلوچستان اسمبلی کے 34 ارکان کو سرکاری خرچے پر دورہ کر ا یا جارہا ہے جو لوگ وطن عزیز میں ہونے کے باوجود جشن آزادی منانے میں شریک نہ ہوئے انکا 6 ہزار میل دور امریکہ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اعلان سورج کو دو انگلیوں سے چھپانے کے مترادف ہے7یوم کے اس دورے پر بلوچستان کا صرف 8کروڑ روپے خرچہ آئے گا کیا یہ اصلاحات ہیں یہ بات انہوں نے بلوچستان کی 26 ارکان اور 8 آفیسران کی امریکہ جانے کی خبر پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہی‘انہوں نے کہاکہ جشن آزادی کے سلسلے میں تمام ارکان اسمبلی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں اس حوالے سے ایک جلوس کاانعقاد کرکے یہ پیغام دے کے وہ وطن کے ساتھ حقیقی محبت کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایسا کسی نے نہیں کیا ایسا کرنا تو دور کی بات کوئی اپنے حلقہ انتخاب میں کوئی گیا بھی نہیں وفد میں بلوچستان کو پاکستان کا اٹوٹ انگ قرار کیلئے واشنگٹن میں آواز بلند کرنے کیلئے بیتابی کا دعویدار ہے لیکن ان میں کوئی یہ بتا دیں کہ انہوں نے یا تو 14 اگست کے دوران اپنے گھر پر قومی پرچم لہرا یا پر اپنے قمیض جیب پر پاکستان کے پرچم کا بیج لگایا ہوں مخصوص اپنے سیر و تفریح کیلئے عوام کے نظروں میں حب الوطنی کا دھول جھونکے سے گریز کیا جائے انہوں نے کہا کہ یہ حب الوطنی کی توہین ہے اگر درحقیقت کوئی وطن سے اتنامحبت کرتا ہے تو اس کا اظہار یہاں بیٹھ کرکیا جائے جس کی اس وقت اشد ضرورت ہے بجائے کہ کروڑ روپے خرچ کرکے امریکہ میں قوم پر لہرانے کا ڈھونگ رچایا جائے ا نہوں کہا کہ عوام کو بتایا جائے کے انکے ٹیکس کی رقم سے جو شاہ خرچیاں کی جارہی ہے آخر اس کی دعوت کس نے دی ہے امریکہ میں غلام قوموں کی آزادی کی کے حمایت کیلئے واک کے بارے توان کو معلوم تھا لیکن پہلی بار کسی آزاد ملک کی حق میں مظاہرے کا سن رہے ہیں جو کہ اپنے ملک میں حب الوطنی کی بجائے انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن امریکہ میں بیٹھ کر حب الوطنی کا مظاہر ہ کرنے کے دعوے کے ساتھ جار ہے ہیں وفد کے ارکان اگر جہاز میں اکانومی کلاس میں سفر کرینگے تو اس کا کرایہ 60 لاکھ روپے بنے گا اگر روزانہ جیب خرچ دو سو ڈالر فی کس دیا جائے تو 1 کروڑ 18 لاکھ روپے بنتے ہیں ایسی طرح ہوٹل میں قیام کھانے اور وہاں پر ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات اپنی جگہ ہوگی جس کی ادائیگی پبلک منی سے کی جائے گی جہاں اس سے سرکاری وسائل کو نقصان پہنچانے جارہا وہاں پر اس منفی تاثر کو فروغ دیا جارہا ہے کہ وطن سے محبت شرائط رکھ کر کیا جائے وطن سے محبت کسی بھی مسلمان کا حصہ ہے انہوں مطالبہ کیا کہ حب الوطن اس کو اس ٹیسٹ کیس لیتے ہوئے امریکہ میں پاکستان کے سفارت خانے سے اس پروگرام واک کے مقاصد اور منعقد کرانے والوں کے معلومات حاصل کر کے حقائق کو سامنے لایا جائے۔

متعلقہ عنوان :