دؤاد انجینئرنگ یورنیورسٹی کے طالب علموں کا انتظامیہ کی مبینہ کرپشن کے خلاف ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی مظاہرہ

بدھ 19 اگست 2015 22:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء) دؤاد انجینئرنگ یورنیورسٹی کے طالب علموں نے یونیورسٹی میں جعلی بھرتیوں، جعلی داخلوں اور انتظامیہ کی مبینہ کرپشن کیخلاف نیو ایم اے جناح روڈ پر تیسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیاتاہم طلباء کے مطالبات تو منظور نہ ہوئے البتہ پولیس کی جانب سے لاٹھیاں کھانا پڑ گئیں جبکہ 5 طلباکو حراست میں لے لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلباء نے اپنے مطالبات منظور کرانے کیلئے بدھ کوایک بار پھر احتجاجی مظاہرہ کیا اوریونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ طلبانے یونیورسٹی کے سامنے والی سڑک پر احتجاج کیا جس پر ٹریفک معطل ہو گئی۔اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی مظاہرین آپے سے باہر ہوئے تو پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردیا، اور شیلنگ کی، جس سے مظاہرین کی دوڑیں لگ گئیں، پولیس کے لاٹھی چارج کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی۔

(جاری ہے)

طلبا کیجانب سے بھی پولیس پر پتھراؤکیا گیاجس سے ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگیا۔پولیس اور طلباکے درمیان کافی دیر تک آنکھ مچولی جاری رہی۔ بعدازاں طلبا پرامن طور پر منتشر ہو گئے اور معطل ہونیوالی ٹریفک بحال ہو گئی۔طلبہ کا کہنا ہے کہ کالج انتظامیہ نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے، جعلی بھرتیوں کیخلاف وہ ڈٹے رہیں گے۔ذرائع کے مطابق پولیس نے 5 طلباء کو حراست میں لے کر ان کے خلاف جمشید کوارٹر تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔طلبا کا کہناتھا کہ یونیورسٹی میں ہونیوالی کرپشن کی تحقیقات کرائی جائیں ۔ادھر وائس چانسلر فیض اﷲ عباسی کا کہنا تھا کہ چند تنظیموں کے لڑکوں نے یونیورسٹی کا نظا م خراب کردیا ہے ،انکے خلاف کاروائی کریں گے۔

متعلقہ عنوان :