دھا ن کے پیداوا ر ی مسائل میں جڑ ی بو ٹیاں نہا یت اہمیت کی حامل ہیں، زرعی ماہرین

منگل 25 اگست 2015 13:23

سلانوالی۔25اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 اگست۔2015ء)زرعی ماہرین نے دھا ن کی جڑ ی بو ٹیوں کی تلفی کے حوا لہ سے کہا ہے کہ دھا ن کے اہم پیداواری مسائل میں جڑ ی بو ٹیاں نہا یت اہمیت کی حامل ہیں منتقل شد ہ مو نجھی میں جڑی بو ٹیوں کی وجہ سے دھان کی پیداوار 17سے لے کر 39فیصد تک کم ہو جا تی ہے جڑی بو ٹیوں سے بر ی طرح متاثر ہ کھیتوں میں خا ص طو پر چھوٹے قد والی اقسام اور ز یا دہ پچھیتی کا شتہ فصل بعض اوقات نا کا م ہو جا تی ہیں جس کی وجہ سے ہر سا ل پنجاب میں لا کھوں ٹن چا و ل جڑ ی بو ٹیوں کی نذ ر ہو جاتا ہے کھڑے پا نی وا لی روا ئتی علاقوں میں چاو ل کی اہم جڑی بوٹیوں میں ڈھڈن سوا ن گی ڈیلہ بھو ئے کھبل نڑوں اور چھوٹی بھوئیں شامل ہیں ا گر مو نجھی سے جڑی بوٹیاں تلف کرنے کیلئے جڑی بو ٹی ما ر زہر یں ز یا د ہ کاریگر ثا بت ہو تی ہے لیکن بعض ایسے کا شتی ا مو ربھی ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر جڑ ی بو ٹیوں کی شدت میں کمی کی جا سکتی ہے کا شتی ا مو ر کے مقابلے میں جڑی بو ٹی ما ر ز ہر و ں کا استعما ل ز یا د ہ معاو ن ثا بت ہو تا ہے ا گا ؤ سے پہلے مو نجھی کے مر کز ی علاقے میں بہتر طریقہ یہ ہے کہ بیو ٹا کلو ر 800ملی لیٹر اور ایتھو کسی سلفیو را ن 80گرا م یعنی د و نو ں کو ملا کر نر سر ی منتقل کرنے کے ایک ہفتے کے ا ندر اندر استعما ل کی جا ئیں ا گا ؤ کے بعد ا گر منتقلی کے و قت کو ئی ز ہر ا ستعما ل نہ کی جا سکی ہو تو جڑ ی بو ٹیوں کا ا گا ؤ متاثر مکمل ہو نے کے بعد منتقلی کے 2تا3ہفتے کے در میان 10فیصد طاقت وا لی بسپا ئر ی بیک سوڈیم بحسا ب 100ملی لیٹر یا ا ن کے متبا د ل گہر ے سپر ے کی جا سکتی ہیں ا گا ؤ سے پہلے استعما ل ہو نے وا لی جملہ ز ہر یں نر سر ی منتقل کرنے کے ایک ہفتے کے ا ند ر ا ند ر کھڑے پا نی میں شیکر بو تل سے ڈا لنے کی سفارش کی جا تی ہے۔