بارانی علاقوں میں سبز چارے کی زیادہ سے زیاد ہ کاشت یقینی بنائی جائے،زرعی ماہرین

منگل 8 ستمبر 2015 14:43

فیصل آباد ۔8 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء)مویشیوں کی بہتر کارکردگی و نشوونما کیلئے پوراسال سبز چارے کی فراہمی اشد ضروری اور سبز چارے کے بغیر متوازن غذا کاتصور ممکن نہیں لہٰذا کاشتکار بارانی علاقوں میں سبز چارے کی زیادہ سے زیاد ہ کاشت یقینی بنائیں۔ ایک ملاقات کے دوران ماہرین زراعت نے کہا کہ پاکستان کی ملکی پیداوار میں زراعت کاحصہ 21.7فیصد جبکہ اس میں لائیو سٹاک کاحصہ 53 اور زرعی اجناس کا 47 فیصد ہے جس کے باعث موسم سرما میں اکثر سبز چارے کی شدید قلت پیداہو جاتی ہے ۔

انہوں نے بتایاکہ پنجاب کے بارانی علاقوں میں ایک حصہ میدانی خطے پر مشتمل ہے جہاں نہری نظام موجود نہیں تاہم دوسرا خطہ پوٹھوہار پر مبنی ہے جہاں سطح مرتفع کامخصوص موسم اورمختلف اقسام کے زمینی حالات ہیں نیز میدانی خطہ میں زمین ہموار اور زیر زمین پانی آبپاشی کیلئے میسر ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ان علاقوں میں زیر زمین پانی کم گہرائی پر موجود ہے جس کے باعث موسم خریف میں کاشتکارجوار ، باجرہ ، مکئی ، سدا بہار ، ماٹ گراس ، رواں ، گوارہ اور مخلوط چارے زیادہ سے زیادہ رقبہ پرکاشت کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پوٹھوہار کے علاقوں میں موسم خریف میں جوار ، باجرہ اور گوارہ کاشت کیاجاسکتاہے۔انہوں نے مزید کہاکہ اگر کاشتکار زرعی ماہرین کی ہدایات پر عمل کریں تو نہ صرف چارے کی قلت ختم کی جا سکتی ہے بلکہ بہتر منافع کے حصول سمیت مویشیوں میں گوشت و دودھ کی پیداوار میں بھی خاطرخواہ اضافہ کیاجاسکتاہے۔