ایس ایچ او اعجاز نے پہلے میرے گھر پر چھاپہ مار کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا،

پھر لاکھوں روپوں کا سامان اور نقدی لے گئے،سانیہ علی خان نامی شخص کا الزام

منگل 8 ستمبر 2015 23:08

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء)ارمڑ سے تعلق رکھنے والے سانیہ علی خان نامی شخص نے الزام لگایا ہے کہ ایس ایچ او اعجاز نے پہلے میرے گھر پر چھاپہ مار کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور پھر لاکھوں روپوں کا سامان اور نقدی لے گئے ۔ بعد میں ہمیں مطلاع کیا گیا کہ میرا بیٹا کسی کیس میں مطلوب ہے اسے تھانے پیش کیا جائے تھانہ ارمڑ کے ایس ایچ او نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کر لاکھوں روپے کا سامان اٹھاتے ہوئے بلا جواز انکے جوان سالہ بیٹے کو بھی نامعلوم جگہ پر منتقل کررکھا ہے ۔

گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سانیہ علی خان نے کہا کہ ایس ایچ او اعجاز نے پہلے میرے گھر پر چھاپہ مار کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور پھر لاکھوں روپوں کا سامان اور نقدی لے گئے ۔

(جاری ہے)

بعد میں ہمیں مطلاع کیا گیا کہ میرا بیٹا کسی کیس میں مطلوب ہے اسے تھانے پیش کیا جائے جس پر میں نے اپنے بیٹے کو گواہوں کی موجودگی میں پولیس کے حوالے کیا لیکن اس دن کے بعد سے میرے بیٹے کا کوئی پتہ نہیں اور نہ ہی اسے عدالت پیش کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر میرا بیٹا قصور وار ہے تو اسے عدالت کے سامنے پیش کیا جائے اس طرح حبس بے جا میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔ انہوں نے آئی جی پولیس سے انصاف دلانے کی اپیل بھی کی ۔