وسطی و جنوبی پنجاب میں کینولا کی کاشت کا موزوں ترین وقت یکم اکتوبر سے شروع ہوگا ، دیگر علاقوں میں کاشت 20 ستمبر سے شروع کی جا سکتی ہے ، ماہرین زراعت

منگل 15 ستمبر 2015 18:00

فیصل آباد ۔15 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہاہے کہ وسطی و جنوبی پنجاب میں کینولا کی کاشت کا موزوں ترین وقت یکم اکتوبر سے شروع ہورہا ہے ، صوبے کے دیگر علاقوں میں کینولا کی کاشت20 ستمبر سے شروع کر کے 31 اکتوبر تک مکمل کی جا سکتی ہے ۔ ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتایاکہ کینولا کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے ڈیڑھ سے دو کلو گرام صاف ستھرا معیاری ، صحت مند اور منظور شدہ بیج فی ایکڑ استعمال کیاجاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کینولا کی کاشت کیلئے زمین میں وتر کم ہونے کی صورت میں بیج کی مقدار بڑھائی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کینولا کی فصل کو بیماریوں سے محفوظ کرنے کیلئے بیج کو سرایت پذیر زہر لگانا بھی ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار زرعی ماہرین یا محکمہ زراعت کے فیلڈسٹاف کی مشاورت سے بیج کو کاشت سے قبل سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر ضرور لگائیں ۔

انہوں نے کہاکہ کینولا کی کاشت ڈرل کے ذریعے ایک سے ڈیڑھ فٹ یا 30 سے45 سینٹی میٹر کے فاصلہ پر قطاروں کی صورت میں کی جائے اور اس بات کاخاص خیال رکھا جائے کہ بیج کی گہرائی ایک انچ سے ڈیڑھ انچ یا دو سے چار سینٹی میٹر سے زیادہ نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ کینولا کی کاشت وتر حالت میں کی جائے اور اگر کاشت کے وقت وتر کم ہو تو کاشت سے پہلے بیج کو نمدار مٹی میں ملا کر 6گھنٹے تک پڑ ارہنے دیا جائے اور پھر اس کی کاشت کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر ناگزیر حالات ہوں تو خشک زمین میں کینولا کی کاشت کے بعد اسے پانی بھی دیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت کی خدمات سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :