کامسیٹس اور برطانیہ کی لنکا شائر یونیورسٹی کے درمیان دہری ڈگری پروگرام کا معاہدہ زبانی کلامی تھا،ایچ ای سی

بدھ 30 ستمبر 2015 15:33

اسلام آباد ۔ 30 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 ستمبر۔2015ء) ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو بتایا ہے کہ کامسیٹس یونیورسٹی اور برطانیہ کی لنکا شائر یونیورسٹی کے درمیان دہری ڈگری پروگرام کا معاہدہ زبانی کلامی تھا‘ طلباء کا اس میں نقصان ہوا ہے‘ ایک کورس کی دو ڈگریاں نہیں ہو سکتیں‘ جن طلباء نے دہری ڈگری کے لئے بھاری رقوم جمع کرائی ہیں انہیں رقم واپس کی جائے یا پھر لنکا شائر میں انہیں ایم ایس کرایا جائے پی اے سی نے آٹھ اکتوبر کو کامسیٹس کے ریکٹر اور پرو ریکٹر کو وضاحت کے لئے طلب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا موقف سننے کے بعد کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

اجلاس بدھ کو پی اے سی کے چیئرمین سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان محمود خان اچکزئی‘ سردار عاشق حسین گوپانگ‘ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو‘ سید نوید قمر‘ جنید انوار چوہدری‘ راجہ جاوید اخلاص‘ شیخ روحیل اصغر‘ چوہدری پرویز الٰہی سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

آغاز میں پی اے سی کے چیئرمین سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ پی اے سی کے اجلاس میں وفاقی سیکرٹریز یہ اطلاع دے دیتے ہیں کہ وہ مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیکرٹریز کے لئے پہلی ترجیح پی اے سی ہونی چاہیے جو بھی پی اے سی میں حاضر نہ ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے پی اے سی سیکرٹریٹ کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو خط لکھا جائے کہ آئندہ پی اے سی میں جو بھی حاضر نہ ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے پی اے سی کو بتایا گیا کہ کامسیٹس کے ریکٹر اور پرو ریکٹر بوجوہ نہیں آسکے۔ انہوں نے کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے برطانوی یونیورسٹی لنکا شائر کے ساتھ دہری ڈگری پروگرام کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں یونیورسٹیوں نے اس حوالے سے اپنے اپنے بورڈز سے اس کی منظوری لینی تھی مگر کامسیٹس نے اپنے بورڈ سے منظوری نہیں لی۔