مرچوں کی گولا پشاوری اور ٹاٹا پوری اقسام بہترین پیداوار دے سکتی ہیں، ڈاکٹر قیصر لطیف چیمہ

بدھ 30 ستمبر 2015 15:33

فیصل آباد۔30 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 ستمبر۔2015ء)سرخ مرچ کی منظور شدہ اقسام کااعلان کردیاگیاہے اور کہاگیاہے کہ گولا پشاوری اور ٹاٹا پوری اقسام کاشت کرکے سرخ مرچ کی بہترین پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ سبزیات کے ماہر ڈاکٹر قیصر لطیف چیمہ نے بتایا کہ پنجاب کے وسطی علاقوں میں مرچ کی نرسری کا بہترین وقت کاشت اکتوبر کے آخر سے نومبر کا پہلا ہفتہ ہے جبکہ پنجاب کے جنوبی اور مغربی علاقوں میں سبز مرچ کیلئے بہترین وقت کاشت اکتوبرکا مہینہ ہے۔

انہوں نے بتایاکہ سرخ مرچ کی کاشت کیلئے بہاولپور، رحیم یار خان، بہاولنگر، اوکاڑہ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے اضلاع ہیں جبکہ سبز مرچ کیلئے چنیوٹ، گوجرانوالہ، قصور اور شیخوپورہ موزوں علاقے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار بیج کے حصول کیلئے رکھے جانے والے پودوں کو شروع سے نشان لگائیں اور جوپودے آخر تک صحتمند رہیں اور پیداواری لحاظ سے بھی دوسرے پودوں سے بہتر ہوں ان کو آئندہ فصل کے بیج کیلئے استعمال کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ بیج کیلئے پھل کو اچھی طرح سرخ ہونے کے بعد توڑیں اور پھل کو خشک کرنے کے بعد مناسب جگہ پرسٹور کریں۔انہوں نے کہاکہ ایک سے سوا مرلہ نرسری ایک ایکڑ کیلئے کافی ہوتی ہے تاہم پنیری اگانے والی جگہ عام کھیت سے اونچی ہونی چاہیے تاکہ بارش کا فالتو پانی آسانی سے نکالا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکارپنیری کاشت کرنے سے پہلے 20سے 25 کلوگرام گوبر کی گلی سڑی کھاد فی مرلہ ڈال کر ایک پاؤ یوریا کا چھٹہ دے کرزمین میں اچھی طرح کسی سے ملا کر پانی لگائیں اور وتر آنے پر زمین کو اچھی طرح تیار کر کے چھوڑ دیں۔انہوں نے کہاکہ جڑی بوٹیاں اگنے کے بعد دوبارہ گوڈی کرتے ہوئے زمین کو ہموار کر لیاجائے تاکہ اچھی فصل کاحصول ممکن ہوسکے۔