چنے کی کاشت کیلئے اکتوبر کے پورے مہینہ کو موزوں قرار دے دیاگیا

بدھ 30 ستمبر 2015 16:37

فیصل آباد۔30 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 ستمبر۔2015ء) تھل کے علاقوں بھکر ، خوشاب ، میانوالی ، جھنگ میں چنے کی کاشت کیلئے اکتوبر کے پورے مہینہ کو موزوں قرار دے دیاگیاہے اور ِ ماہر شعبہ اگرانومی ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادعباس علی گل کی جانب سے کاشتکاروں کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ جلد چنے کی کاشت شروع کردیں ۔ ایک ملاقات کے دوران انہوں نے چنے کے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ نارووال میں چنے کی کاشت کا وقت 15اکتوبرسے 10نومبر، آبپاش علاقوں فیصل آباد، ساہیوال، ملتان، بہاولپور، بہاولنگر اور وسطی و جنوبی پنجاب کے دیگر اضلاع میں چنے کی کاشت آخر اکتوبر سے 15 نومبر تک مکمل کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زیادہ زرخیز زمین اور ستمبر کاشتہ کماد میں چنے کی کاشت 20 اکتوبرسے 10 نومبر تک کی جا سکتی ہے تاہم چنے کی کاشت کیلئے ریتلی میرا اور اوسط درجے کی زرخیز زمین کا انتخاب کرنا چاہیے کیونکہ کلراٹھی اور سیم زدہ زمین اس کی کاشت کیلئے غیر موزوں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار آبپاش علاقوں میں زمین کی تیاری کیلئے1 یا 2 مرتبہ ہل چلائیں اور پہلے گہرا ہل چلا کر خودرو گھاس، پچھلی فصل کی باقیات اور جڑی بوٹیاں تلف کر دیں، اس کے بعد ایک مرتبہ پھر ہل اور سہاگہ چلا کر زمین کو اچھی طرح ہموار کر لیں۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار بارانی علاقوں میں ریتلی اور نرم زمین میں پہلے سے محفوظ کردہ وتر میں زمین کی تیاری کیے بغیر بوائی کریں تاکہ وتر ضائع نہ ہو البتہ ریتلی میرا زمین میں ایک مرتبہ ہل ضرور چلائیں۔ انہوں نے کہاکہ بہتر پیداواری صلاحیت کی حامل اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی دیسی اقسام کی کاشت کو ترجیح دی جائے ۔انہوں نے کہاکہ عام جسامت کے دانوں والی اقسام کا 30کلو گرام صاف ستھرا، خالص اور صحتمند بیج فی ایکڑ استعمال کرناچاہیے جبکہ دیسی اور کابلی چنے کی موٹے دانوں والی اقسام کا بیج 35 کلوگرام فی ایکڑ سے کم استعمال نہ کیاجائے ۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار چنے کی بہترین پیداوار حاصل کرنے کیلئے پودوں کی تعداد 85 ہزار سے 95ہزار فی ایکڑ رکھیں۔انہوں نے کہاکہ بیج کو گریڈنگ کر کے موٹے دانے کاشت کرنے سے شروع میں ہی صحتمند پودے اگیں گے اور ان کی اچھی نشوونما ہونے سے پیداوار میں بھی اضافہ ہو گا۔