کاشتکار پنیری میں جڑی بوٹیوں اور کیڑوں کے حملے سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنائیں، ڈاکٹرقیصر لطیف چیمہ

منگل 6 اکتوبر 2015 16:30

فیصل آباد۔6 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 اکتوبر۔2015ء)ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے ماہر سبزیات ڈاکٹر قیصر لطیف چیمہ نے کہا ہے کہ جڑی بوٹیاں پنیری کی خوراک، پانی اور سورج کی روشنی میں حصہ دار بن کر فصلوں کو نقصان پہنچاتی ہیں لہٰذا کاشتکار پنیری پر نقصان رساں کیڑوں کے حملے سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

انہوں نے بتایاکہ سبزیات کی نرسری میں اگنے والی جڑی بوٹیاں نہ صرف پیداوار میں 12سے40فیصدتک کمی کا باعث بنتی بلکہ سبزیات کی کوالٹی کو بھی متاثر کرتی ہیں اس لئے بہتر پیداوار حاصل کرنے کی غرض سے جڑی بوٹیوں کا موٴثر تدارک ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کی تلفی کا ایک طریقہ تو یہ ہے کہ ان کو ہاتھ سے کھینچ کریا گوڈی کرکے نکال دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گوڈی سے جڑی بوٹیوں کی تلفی ہوجاتی ، زمین کھل جاتی اور اس میں ہوا کا گزر بڑی آسانی سے ہوتاہے جس سے پنیری کی جڑیں زمین میں اچھی طرح پھیلتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پنیری صحتمند اورجلد تیار ہو جاتی ہے اس کے علاوہ پنیری کی قطاروں کے درمیان کماد کی کھوری، دھان کی پرالی یا خشک گھاس وغیرہ بطور ملچ بچھا دینے سے جڑی بوٹیاں بہت کم تعداد میں اگتی ہیں اور آبپاشی کے بعد زمین میں وتر بھی دیر تک قائم رہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار خالی زمین، کھالے اور وٹیں جڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں ۔علاوہ ازیں جڑی بوٹیوں کی تلفی کا دوسرا طریقہ بذریعہ زرعی ادویات ہے جس کے لیے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ سے مشورہ کیاجاسکتاہے۔