پاکستانی طلباء کو مختلف ممالک سے پیش کردہ وظائف کے معاملے پر خصوصی کمیٹی کی رپورٹ ایوان بالا میں پیش کردی گئی

بدھ 7 اکتوبر 2015 15:30

اسلام آباد ۔7 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 اکتوبر۔2015ء) پاکستانی طلباء کو مختلف ممالک سے پیش کردہ وظائف کے معاملے پر خصوصی کمیٹی کی رپورٹ ایوان بالا میں پیش کردی گئی۔ بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر مظفر حسین شاہ نے سینیٹر مشاہد حسین سید کی جانب سے اس معاملے پر 8 جولائی کو زیرو آور میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملے پر کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔

مظفر حسین شاہ نے کہا کہ کمیٹی نے ایچ ای سی کے چیئرمین‘ اکنامک افیئر ڈویژن اور وزارت خارجہ حکام کو بلا کر ان کا موقف سنا‘ تفصیلی بات چیت کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ اس معاملے میں کئی وزارتیں ملوث ہیں۔ اس حوالے سے ایک وزارت ہونی چاہیے جس کے تحت طلباء کے وظائف کا معاملہ نمٹایا جائے۔

(جاری ہے)

مختلف وزارتوں میں کوآرڈینیشن کے فقدان کی وجہ سے معاملہ خراب ہوتا ہے۔

چیئرمین سینٹ نے کہا کہ یہ دو اہم معاملات تھے جن کا سینٹ نے نوٹس لیا‘ کل کرپشن کے معاملے پر بھی ایوان میں بحث کی گئی۔ مختلف ممالک سے آنے والے سکالر شپس کا آپس میں بٹوارہ ہو جاتا ہے اور عام آدمی تک نہیں پہنچتے یا ضائع ہو جاتے ہیں اس معاملے پر آئندہ سیشن میں غور کرکے حل نکالا جائے گا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ این اے آر سی کی لیز کینسل کرنے اور طلباء کو وظائف فراہم کرنے کی بجائے ان کی بیوو کریٹس کے بچوں میں بندر بانٹ کے معاملے پر سینٹ نے بہترین کام کیا ہے جس پر وہ مبارکباد کی مستحق ہے۔