کسا نوں نے گنے کا مناسب ریٹ اور بر وقت ادائیگی نہ ہونے پر پرانا طریقہ اپناتے ہو ئے گڑ بنانا شروع کر دیا

بدھ 9 دسمبر 2015 13:47

گوجرہ۔9 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی09دسمبر۔2015ء)شو گر ملز مالکان کے رویے نے گنے کے کا شتکاروں کو انتہائی پر یشانی میں مبتلا کر دیا ہے اور گنے کا مناسب ریٹ اور بر وقت ادائیگی نہ ہونے پر کسانوں نے پرانا طریقہ اپناتے ہو ئے گڑ بنانا شروع کر دیا ہے۔ پاکستان کسان ویلفیر کو نسل کے چیر مین چو ہدری عبداللطیف سہو نے میڈ یا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ گنے کے کاشتکاروں کو کئی شو گر ملوں نے گز شتہ سال کی ابھی ادائیگی نہیں کی اور اب نیا سیزن شروع ہو گیا ہے اس سال بھی گنے کا مناسب ریٹ نہ ملنے پرکسانوں نے بیلنا اور کڑاہا سے گڑاور شکر بنانا شروع کر دیا ہے ۔

کیو نکہ اس وقت منڈی میں گڑ اور شکر کا ریٹ چینی کے ر یٹ سے زیادہ ہے۔چینی کا ریٹ 51روپے فی کلو ہے جبکہ گڑ اور شکر کا ریٹ100روے فی کلو ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شو گر ملوں کے مالکان کے نا مناسب رویے سے دلبر داشتہ ہو کر کسانوں نے گڑ اور شکر بنانے کو تر جیح دی ہے۔ جس پر ان کو محنت تو کرنا پڑ رہی ہے لیکن ان کو اپنی فصل کا معاوضہ گنا شو گر ملز کو فروخت کرنے سے زیادہ مل رہا ہے۔ لیکن یہ محنت کر کے زیادہ روپے کمانا ہر کسان کے بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکو مت شو گر ملز ما لکان کو اس چیز کا پا بند بنائے کہ وہ گنے کے کسانوں کو بہتر ریٹ اور بر وقت ادائیگی کر یں تاکہ غر یب کسان کا استحصال نہ ہو۔