اسلامی بینکاری کا بنیادی مقصد صارفین کوسماجی انصاف کی فراہمی ہے،ممنون حسین
اسلامی بینکاری اپنانے سے ملک سے غربت ،نا انصافی کے خاتمے میں مدد ملے گی، صدر مملکت کا تقریب سے خطاب
پیر 1 فروری 2016 17:07
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم فروری۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ اسلامی بینکاری کا بنیادی مقصد صارفین کوسماجی انصاف کی فراہمی ہے، پاکستان میں اس کا مقبول ہونا خوش آئند ہے ،اسلامی بینکاری اپنانے سے ملک سے غربت اور نا انصافی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ صدر مملکت ممنون حسین اسلامی بینکاری کے موضوع پر کانفرنس میں بہترین اسلامی بینکاری اور مالیاتی ایوارڈ تقسیم کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری کا اصل مقصد اسی وقت حاصل ہو سکتا ہے جب ہمارے اسلامی بینک صنعت، تجارت، زراعت،درآمدات و برآمدات اور مائیکروفنانس کے شعبوں میں مشارکہ اور مضاربہ کی بنیاد پر سرمایہ فراہم کریں تاکہ سرمائے کی تقسیم میں انصاف کے تقاضے پورے ہوں اور عام آدمی نیز قومی معیشت پر اس کے مثبت اثرات سامنے آئیں۔(جاری ہے)
صدر مملکت نے کہا کہ اسلامی بینکاری اپنانے کے نتیجے میں غربت اور ناانصا فی کا خاتمہ ہوگا اور ہمارے بنک دنیا بھر کے لئے ماڈل کا کردار اداکر سکیں گے۔
صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان میں مستقبل میں پاک چین اقتآادی راہداری اور توانائی کے منصوبوں کے ذریعے بڑی تبدیلیاں آنے والی ہیں ہمارے بنکوں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کی خدمت کے مواقع میسر آئیں گے اب یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ ان مواقع سے کس طرح فائدہ اٹھاتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ قائد اعظم نے فرما یا تھا کہ مغربی اقتصادی نظریات ہمارے عوام کے لئے مفید نہیں ہیں اس لئے ہم نے اسلام کی آفاقی تعلیمات پر مبنی نظام پیش کرنا ہے جو سماجی انصاف کے تقاضے پورے کر سکے۔ اس سلسلے میں اسٹٰیٹ بنک کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحقیق کر ے اور بنکوں کی راہنمائی کرے۔ صدر مملکت نے کانفرنس کے منتظمین کو اس کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس شعبے میں تحقیق پر زور دیں اور دنیا بھر میں جو لوگ ان امور پر کام کررہے ہیں ان کے تحقیقی کام سے بھی فائدہ اٹھائیں۔صدرمملکت نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک سے کرپشن اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک ترقی کر سکے اور ملک میں خوشحالی آئے پاکستان کو بدعنوانی کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے اس کی وجہ سے ستر کی دہائی سے ملک میں خرابیاں پیدا ہونا شروع ہوئیں اور ملک قرضوں میں ڈوبتا چلا گیا موجودہ حکومت کو بھاری قرضے وراثت میں ملے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی ا ے پر اضافی ملازمین کا بوجھ ہے اور اس اس ادارے میں بہتری لانے کی ضرورت ہے لیکن اس سلسلے میں حکومت کی کوششوں میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں جو اس ادارے کے مستقبل کیلئے درست نہیں ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم شہباز شریف کے وزرات فوڈ سیکورٹی کا انچارج وزیر ہوتے ہوئے ملک میں6لاکھ ٹن گندم درآمد کیئے جانے کا انکشاف
-
اسرائیل سے الجزیرہ نیوز چینل پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ
-
جنگ ہو یا امن دائیاں خدمات سرانجام دیتی رہتی ہیں
-
سوڈان: یو این اداروں کو ڈارفر میں قحط برپا ہونے کا خدشہ
-
پی آئی اے کی آمدنی اچانک بڑھ گئی، آمدن سے 99 کروڑ روپے زیادہ کمالیے
-
غریب کو روٹی سستی ملی، گندم بیرون ملک سے منگوانے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، انوارالحق کاکڑ
-
کئی ماہ بعد شاہدرہ سٹیشن سے میٹروبس سروس دوبارہ چل پڑی
-
سعودی سرمایہ کاروں کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا
-
حماس کا مطالبہ تسلیم کرنا، اسرائیل کی بدترین شکست ہو گی، نیتن یاہو
-
فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
-
گندم خریداری میں تاخیر، کسان اتحاد کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
-
خاموشی – ڈاکٹر مبارک علی کی تحریر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.