دھواں چھوڑنے والے رکشوں کے خلاف درخواست پر چیف سیکریٹری پنجاب سے تحریری جواب طلب
جمعہ 11 مارچ 2016 16:14
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے دھواں چھوڑنے والے رکشوں کے خلاف درخواست پر چیف سیکریٹری پنجاب سے تحریری جواب طلب کر لیا۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس اعجاز الاحسن نے سماعت کی۔
(جاری ہے)
مقامی شہری شاہد محمود نے دھواں چھوڑنے والے رکشوں کے خلاف لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیاکہ عدالتی حکم کے باوجود دھواں چھوڑنے والے رکشوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی، استدعا ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔عدالت نے درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد چیف سیکرٹری پنجاب سے تحریری جواب طلب کر لیا۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پاکستان سمیت میٹا ریجن میں 88 فیصد کاروبار سائبر حملوں کا شکار ہوئے،کیسپرسکی رپورٹ
-
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کا محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر پیغام
-
احتجاجی تحریک کیلئے پی ٹی آئی کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ
-
ایلون مسک بھارت کے بجائے چین کیوں گئے؟ بھارتی شہری ناراض
-
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے شیرافضل مروت کا نام فائنل
-
لاہور میں فوڈ رائیڈر جلد ڈیلیوری کے چکر میں 28 ای چالان کروا بیٹھا
-
کسانوں نے گندم کی خریداری میں تاخیر پر احتجاج کا دائرہ کار بڑھا دیا
-
ججز خط کیس؛ عدلیہ میں مبینہ مداخلت پر حکومت اور ایجنسیوں سے تفصیلی جواب طلب
-
امریکہ نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات سے مشروط کردیا
-
وزیراعظم شہبازشریف عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپس روانہ
-
ہمیں ایک ہائی سکیورٹی رسک ملک و قوم کا منفی تاثر زائل کرنا ہوگا، احسن اقبال
-
پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن پر اعتراض ‘الیکشن کمیشن نے اعتراضات پر جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.