جپسم کے استعمال سے کسی بھی فصل کی پیداوار کو 10 تا 50 فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے،محکمہ زراعت

ہفتہ 30 اپریل 2016 17:07

ملتان۔30اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 اپریل۔2016ء) جپسم کے استعمال سے کسی بھی فصل کی پیداوار کو 10 تا 50 فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ آبپاش زرعی زمینوں کی مناسب طور پر دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے سفید یا کالا کلر پیدا ہونے کے امکانات بہر حال موجود رہتے ہیں۔ اس لئے ان زمینوں میں جپسم کا مستقل بنیادوں پراستعمال ہی ان کو شاداب رکھ سکتا ہے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابقجپسم ایک ایسا بنیادی جزو ہے جو زرعی زمینوں کی بہت سی اقسام اور زمینی تعامل کے وسیع پھیلاؤ حتیٰ کہ کالے کلر تک کی موجودگی میں بھی زراعت یا کھیتی باڑی کو ممکن بناتا ہے۔ جپسم کالے کلر کی اصلاح کے ساتھ ساتھ زمین میں نامیاتی مادہ کی موجودگی کو دیر تک برقرار رکھنے، زمین کے مختلف اجزاء کے باہمی اختلاط اور کاشت کی گئی فصل کے جلد اگاؤ میں بھی ممد و معاون ثابت ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق جپسم ایک عالمگیر زمینی اصلاح کار ہے۔ جپسم کا کیمیائی نام ”کیلشیم سلفیٹ“ ہے۔ اس کی سب سے عام اور باآسانی ملنے والی وہ قسم ہے جس میں ”کیلشیم سلفیٹ“ کے ہر مالیکیول کے ساتھ پانی کے دو مالیکیول جڑے ہوتے ہیں جس کا کیمیائی فارمولہ "CaSO4 2H2O" ہوتا ہے۔جپسم کے زرعی زمینوں کے لئے بے شمار فائدے ہیں جن میں زمینی ساخت کو بہتر بنانا، شور زدہ زمینوں کی اصلاح میں مدد کرنا، زمین کی اوپری سطح کو سخت ہونے سے بچانا، بیج کی روئیدگی میں مدد کرنا، آبپاشی کے طور پر استعمال ہونے والے پانی کی حل پذیری کو بہتر بنانا، زمین کی تیاری میں معاون ثابت ہونا ، زمینی کٹاؤ اور زمین کا پانی کے ساتھ بہاؤ روکنے میں مدد کرنا، شور زدہ زمینوں کی پی۔

ایچ کم کرنا ، تیزابی زمینوں کی پی۔ ایچ بڑھانا، چکنی مٹی کے ذرات کے پھیلاؤ کو کم کرنا، زمینوں میں نامیاتی مادہ کے تا دیر قیام کو بڑھانا، زمینی حالت بہتر بنانے والے مرکبات کی کاکردگی کو بہتر بنانا، میگنیشیم کے مضر اثرات کو روکنا، پودوں کو غذائی اجزاء کے جذب کرنے میں مددگار ثابت ہونا، بھاری دھاتوں کے مضر اثرات کو کم کرنا، نامیاتی مرکبات کی کارکردگی بہتر بنانا، پھلوں کی کوالٹی بہتر اور پودوں کو بیماریوں سے بچانا اور نائٹروجنی کھاد کا ہوا میں ضیاع کم کرنا شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :