بھارت میں کشمیری طالبات کو سکارف پہن کر میڈیکل کے داخلہ ٹیسٹ میں شرکت سے روک دیاگیا

سپریم کورٹ نے اپنے حالیہ فیصلے میں جموں وکشمیر سمیت ملک بھر میں میڈیکل کالجوں میں داخلے کیلئے اہلیت اور انٹرنس ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے

پیر 2 مئی 2016 13:25

بھارت میں کشمیری طالبات کو سکارف پہن کر میڈیکل کے داخلہ ٹیسٹ میں شرکت ..

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) نئی دلی میں کشمیری طالبات کو سکاف پہن کر آل انڈیا پری میڈیکل ٹیسٹ دینے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق طالبات نے سرینگر میں صحافیوں کو بتایا کہ انہیں سکاف اتا ر کر امتحان میں بیٹھنے پر مجبور کیاگیا جس سے ان کے مذہبی جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں ۔ امتحان میں شرکت کرنے والی ایک طالبہ نے بتایا کہ انہیں سکاف اور ہیئر کلپ اتار کر امتحان دینے کیلئے کہاگیا، جس کے خلاف انہوں نے احتجاج کیا تو انہیں نظم و ضبط برقرار رکھنے کیلئے کہاگیا۔

انہوں نے کہاکہ انہیں بتایاگیا تھاکہ وہ سکارف میں چھپا کر کوئی بھی چیز امتحان میں مدد کیلئے لاسکتی ہیں لہذا انہیں سکارف کے بغیر امتحان دینا ہو ۔

(جاری ہے)

تاہم طالبات نے کہاکہ انہیں مناسب تلاشی کے بعد ان کے سکارف واپس کردیئے جائیں تاہم انہوں نے ان کی کوئی بات نہیں سنی ۔کشمیری طالبات کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے انہیں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ اپنے امتحان پر توجہ مرکوز نہیں کرسکیں۔

آل انڈیا پری میڈیکل ٹیسٹ ایم بی بی ایس اور دیگر میڈیکال کورسوں میں داخلے کا سالانہ ٹیسٹ ہے جو کہ ہر سال بھارت بھر میں منعقد ہوتا ہے ۔ ادھر مقبوضہ کشمیرکی کٹھ پتلی انتظامیہ بھارتی سپریم کورٹ میں ایک عرضداشت دائر کرے گی جس میں بھارتی حکومت کے تحت منعقد ہونیوالے انٹرنس ٹیسٹ استثنیٰ حاصل کرنے اور آئین کی دفعہ 370 کے تحت کشمیر کی خصوصی حیثیت کے بارے میں عدالت کے فیصلے کوچیلنج کیاجائیگا ۔ سپریم کورٹ نے اپنے حالیہ فیصلے میں جموں وکشمیر سمیت ملک بھر میں میڈیکل کالجوں میں داخلے کیلئے اہلیت اور انٹرنس ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :