بیجنگ کے سینیئر ترین اہلکار کی ہانگ کانگ آمد ‘ شہر میں سکیورٹی سخت انتظامات
میاں محمد ندیم منگل 17 مئی 2016 14:31
ہانگ کانگ(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17مئی۔2016ء)بیجنگ کے سینیئر ترین اہلکار کی ہانگ کانگ آمد سے قبل شہر میں سکیورٹی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔سینیئر اہلکار ژانگ ڈیج یانگ جو بیجنگ میں ہانگ کانگ معاملے کے ذمہ دار ہیں وہ 2014 میں ہونے والے جمہوریت نواز مظاہروں کے بعد پہلی بار ہانگ کانگ کے دورے پر وہاں پہنچے ہیں۔
ان کا یہ دورہ ہانگ کانگ کی آزادی اور چینی دخل اندازی کے خدشات کے پیش نظر ہو رہا ہے۔ان کے دورے کے تعلق سے قبل 6ہزار سے زائد پولیس فورسز کو تعینات کیا گیا ہے، ڈرونز پر پابندی لگا دی گئی ہے اور مرکزی علاقے میں اونچی اونچی روکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔جمہوریت کے حامی گروپس کا کہنا ہے کہ وہ ان کے دورے کے دوران مظاہرہ کریں گے۔(جاری ہے)
مسٹر ژانگ نیشنل پیپلز کانگریس کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ہیں اور اس لیے وہ چین کے رہنماوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔
وہ معیشت کی ایک کانفرنس کے سلسلے میں ہانگ کانگ کے تین روزہ دورے پر ہیں جہاں وہ جمہوریت نواز رہنماوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ان کی آمد سے چند گھنٹے قبل جمہوریت نواز کارکنوں نے ہانگ کانگ کے تاریخی مقام بیکن ہل پر ایک بینر لہرایا جس پر ہم حقیقی عالمی حق رائے دہی چاہتے ہیں لکھا ہوا تھا۔ بعد میں اس بینر کو ہٹا دیا گیا۔ 2014 کے مظاہروں کے بعد وہاں نام نہاد ’لوکلسٹ گروپس ابھر آئے ہیں جو شہر کی شناخت کو بچانے کے لیے تشدد کے لیے تیار ہیں اور ان کے مطابق انھیں چین کے بڑھتے ہوئے سماجی اور سیاسی اثرات سے خدشہ ہے۔فروری میں مقامی جذبات سے پر سینکڑوں مظاہرین نے ایک نائٹ فوڈ مارکیٹ کے بند کیے جانے پر پولیس کے ساتھ تصادم کیا تھا کیونکہ ان کے خیال میں یہ ان کی مقامی ثقافت کی علامت پر قدغن تھا۔رواں ماہ اطلاعات کے مطابق پارلیمنٹ کی عمارت کی قریبی فٹ پاتھ کی اینٹوں کو گوند سے چپکا دیا گیا تھا تاکہ انھیں اکھاڑ کر پتھراو کے لیے استعمال نہ کیا جا سکے۔جبکہ پیر کو ایک شخص کو شنزن کی سرحد کے قریب ڈرون خریدنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے کیونکہ اطلاعات کے مطابق وہ اس دورے میں خلل ڈالنے کے لیے اس کا استعمال کرنے والا تھا۔ہانگ کانگ میں ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سخت سکیورٹی انتظامات اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ حکام مسٹر ژانگ کے دورے کے بارے میں کس قدر متفکر ہیں۔ہماری نمائندہ کے مطابق جمہوریت نواز کارکن اس بات سے پریشان ہیں کہ انھیں مسٹرژانگ کے قریب نہیں جانے دیا جائے گا تاہم انھوں نے سکیورٹی کی پابندی کو چیلنج کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔مزید اہم خبریں
-
عوام کیلئے مہنگائی کا ایک اور "تحفہ"، بجلی مہنگی کر دی گئی
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
-
حکومت کا کام دعویٰ کرنا نہیں، کام کر کے دکھانا ہے، شاہد خاقان عباسی
-
علی امین گنڈاپور پختونوں کے نام پر دھبہ اور غیرت پر سوالیہ نشان ہے
-
وفاقی وزیرداخلہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات، دوطرفہ تعاون وچینی شہریوں کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
-
وزیرخارجہ کا اقتصادی سفارت کاری اور بیرون ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ضرورت پر زور
-
بانی چئیرمین نے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی
-
8 فروری کو پِک اینڈ چُوز ہوا لیکن اداروں کے سربراہان ملوث نہیں تھے
-
اگر 9 مئی والوں سے مذاکرات ہوئے تو پھر آئندبڑا سانحہ ہوسکتا ہے
-
چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
-
غیر قانونی بھرتیاں کیس، پرویزالٰہی کی درخواست ضمانت 2مئی کو سماعت کیلئے مقرر
-
نوجوانوں کیلئے متعین کوٹے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا وزیراعظم شہباز شریف کو خط
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.