اکیسویں صدی ایشیاء اور چین کی صدی ہے ، پاکستانی سفیر
پیر 30 مئی 2016 15:31
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء) اکیسویں صدی بالعموم ایشیاء اور بالخصوص چین کی صدی ہے ، چین کا دنیا کی عظیم طاقت کے طورپر ابھرنا کسی بھی دوسرے عالمی واقعہ کے مقابلے میں اکیسویں صدی کا بہت بڑا کارنامہ ہے، یہ صدی کی ترقی اور تعمیر کا ایک اہم کایا پلٹ کارنامہ ہے ، کسی دوسرے واقعہ نے عالمی سطح پر اتنے اثرات مرتب نہیں کئے جتنے چین کی تاریخی ترقی نے پیدا کئے ہیں ، چین نے اپنی قومی کمتری اور کمزوری کو اپنے اور دیگر اقوام کیلئے مواقعے اور طاقت میں تبدیل کر دیا ہے ۔
یہ بات جرمنی میں پاکستان کے سفیر سید حسن جاوید نے اپنی حال ہی میں شائع ہونیوالی کتاب” رائز آف چائنا اینڈ دا ایشیئن سنچری “ میں کہی ہے ۔ حسن جاوید کی یہ چوتھی کتاب ہے جو انہوں نے چین کے بارے میں لکھی ہے ۔(جاری ہے)
سید حسن جاوید نے طالبعلم کے طورپر چین میں دس سال قیام کیا جہاں انہوں نے چینی زبان ، ادب اور تاریخ کا مطالعہ کیا ، بعد ازاں انہوں نے سفارتکار کے طورپر اپنے کیر یئر کا آغاز کیا ، آج کل وہ جرمنی میں سفیر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
،سیدحسن جاوید لکھتے ہیں کہ اگرچہ چینی باشندوں کی آبائی سرزمین چین ،تائیوان ، ہانگ کانگ اور سنگا پور ہے تاہم غیرممالک میں بھی ان کی بڑی تعداد رہائش پذیر ہے اور یہ دنیا کی پوری آبادی کا پانچواں حصہ ہے ،دنیا کی کل پیداوار میں بھی چینیوں کا پانچواں حصہ ہے اور ان کے پاس پانچ ٹریلین کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی موجود ہیں ، یہ ایک ایسی برادری ہے جو علم ، معاشی خوشحالی ، ٹیکنالوجی میں نئی نئی ایجادات اور سماجی ترقی کیلئے ہمیشہ متحرک رہتی ہے ،چین کی ترقی ایشیاء کی صدی دنیا کے تمام ممالک کیلئے ترقی کے مواقعے لائی ہے، خاص طورپر یورو ایشیاء بالخصوص پاکستان کیلئے ۔ چین کامیابی سے حیرت انگیز ترقی کی منازل طے کررہا ہے اور دنیا زیادہ دیر تک اس سے دور نہیں رہ سکتی ۔وہ لکھتے ہیں کہ ایشیاء میں بیداری کی لہر شروع ہو گئی ہے اور وہ سن بلوغت کو پہنچے کی کوشش کررہا ہے ، توقع ہے کہ 2050ء تک وہ اس منزل تک پہنچ جائے گا ، ایشیاء میں خوش قسمتی سے آبادی بہت زیادہ ہے اور یہ آبادی تعداد کے ذریعے معیار کو بہتر بنانے میں اپنا کردار اد ا کر کے آئندہ سو برس تک قائدانہ کردار ادا کرسکتی ہے اور عالمی برادری کی آئندہ نسلوں اور تہذیب کی شناخت کیلئے گذشتہ پانچ سو سال میں مغربی سائنسدانوں نے جو کچھ کامیابیاں حاصل کی ہیں ان کو سمیٹ سکتی ہے ۔وہ مزید لکھتے ہیں کہ صرف تاریخ ، ثقافت اور جغرافیہ قوموں اور معاشروں کو متحد نہیں رکھ سکتے ، نہ ہی قومیں اپنے مفادات ، نظریات یا سیاسی ثقافت کی بنیاد پر اکٹھی رہ سکتی ہیں ، یہ تمام عنصر ان کے اپنے حقوق کیلئے بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں تا ہم قومیں اور معاشرے اپنی مشترکہ اقدار میں پختہ یقین کے ساتھ اکٹھے رہ سکتے ہیں ، پاکستان اور چین مشترکہ اقدار کے نظام میں پختہ یقین رکھتے ہیں جو ان دونوں کو بے مثل انداز میں ایک دوسرے کے زیادہ قریب کر سکتا ہے ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
طلبہ کیلئے خصوصی طور پر ڈرائیونگ لائسنس اجرا کرنے کا اعلان
-
ملک بھر میں پاسپورٹ چھپائی کا عمل ایک بار پھر متاثر، درخواست گزار پریشان
-
سردار ایاز صادق کا ممبر قومی اسمبلی سائرہ افضل تارڑ کے والد سابق ممبر قومی اسمبلی افضل تارڑ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار
-
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس: عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف مزید 4 گواہان کے بیانات قلمبند
-
وزیراعظم سے سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال
-
عراق نے ہم جنس پرستی کو قابل سزا جرم قرار دے دیا
-
9 مئی محسن نقوی اور آئی جی پنجاب کا ڈرامہ ہے، اسد قیصر
-
سٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، موجودہ شرح سود برقرار رہے گی
-
علی امین گنڈاپور کیلئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی
-
علی امین گنڈا پور، عمر ایوب اور شبلی فراز کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دیا ہے، عمران خان
-
اسٹیبلشمنٹ اور عمرا ن خان ڈیل کا علم نہیں ہے، کالے شیشوں کے تمام پرمٹ منسوخ کررہے ہیں ، محسن نقوی
-
'اسلام پسند' ریلی کے بعد جرمن وزیر کا سخت کارروائی پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.