نیم کی کاشت سے بے پناہ فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں ، ماہرین زراعت

بدھ 29 جون 2016 14:45

فیصل آباد۔29 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 جون۔2016ء)جامعہ زرعیہ فیصل آبادکے ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو نیم کی زیادہ سے زیادہ کاشت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نیم کا کرشماتی درخت عطیہ خداوندی ، کئی جراثیموں کے خلاف ڈھال ، زمینی مٹی کی صلاحیت بڑھانے ، پانی کے ضیاع کو روکنے کا اہم ذریعہ ہے جس کی کاشت سے بے پناہ فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ نیم کا درخت زمینی مٹی کی صلاحیت بڑھاتا ہے اور پانی کے ضیاع و مٹی کے کٹاؤ کوبھی روکتا ہے نیز نیم کے درخت کا ہر حصہ بیج ، پھل ، تیل، چھال ، جڑ بطور دافع عفونت اور دافع جراثیم کے طور پر استعمال ہوتا ہے ۔نیم کے درخت سے کشید کردہ اجزاء بول ، دست، پیچش،کھانسی، جلدی امراض ، بگڑے ہوئے زخم ، اعصابی تناؤ، انواع واقسام کی سوزشوں سمیت بہت سارے امراض میں بے حد مفید ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ نیم کے پتوں سے کشید کردہ اجزاء ملیریا کے علاج میں نہائت سود مند پائے گئے ہیں یہ خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم کر کے ، دل کی شریانوں کی تنگی جو دل کے دورہ کا باعث بنتی ہے کو دور کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نیم کے بیج سے حاصل کیا جانے والا مارگوساتیل طبی خواص کے لحاظ سے انتہائی اہم ہے جو اپنے اندر کئی قسم کی قدرتی جراثیم کش صفات رکھتا ہے۔