پاکستان میں مدارس کے طلبا کے خیالات معاشرے کے خیا لات سے کافی حد تک مماثل ہیں،پیس سٹڈیز

جمعہ 15 جولائی 2016 16:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 جولائی ۔2016ء) پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کے حالیہ مطالعہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ باہر کی دنیا کے بارے میں مدارس کے طلباء کی سوچ پر ان کے مسلک کی چھاپ ہے لیکن اس کے ساتھ ہی یہ بات بھی سامنے آئی ہے پاکستان میں مدارس کے طلباء کے خیالات ،معاشرے کے خیا لات سے کافی حد تک مماثل ہیں ۔یہ بات پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کے ایک حالیہ مطالعہ میں سامنے آئی ہے ۔

"Role of Post-Noon Engagements of Madrassa Students in Radical Orientation" کے نام سے جاری ہونے والی رپورٹ جس میں مدارس کے طلبا ء کی غیر نصابی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا ہے ، کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا تھا کہ کیا ایسی سرگرمیاں طلباء میں شدت پسندی کی وجہ ہو سکتی ہیں ۔کیونکہ یہ دیکھا گیا ہے کہ جب کبھی مدارس کا تعلق کسی عسکری سرگرمی میں سامنے آتا ہے تو مدارس کی انتظامیہ یہ مئوقف اختیار کرتی ہے کہ یہ کسی کے ذاتی فعل کے ذمہ دار نہیں ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ مطالعہ پشاور یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر قبلہ ایاز کی نگرانی میں ہو اجس میں اسلام آباد اور پشاور کے 50طلباء اور 16اساتذہ سے رائے لی گئی ہے ۔مطالعہ میں یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ یہ طلباء اپنے آپ اور اپنے تعلیمی معیار کے بارے میں خود پسند واقع ہوئے ہیں جس کی وجہ سے یہ اپنے آپ کو دوسروں سے برتر سمجھتے ہیں ۔اس مطالعہ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ مدرسہ کے طلباء اپنے اساتذہ کی رائے کو سب سے اہم گردانتے ہیں اس لئے رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ معاشرے میں سماجی ہم آہنگی اور مدارس کے عسکریت پسندوں سے تعلقات ختم کرنے کے لئے اساتذہ کا کردار سب سے اہم ہو سکتا ہے ۔

مدارس کے طلباء بھی ملکی معاشی، سیاسی اور نظری صورتحال کے بارے میں ویسے ہی خیالات رکھتے ہیں جیسے کے معاشرے کے عمومی طور پر ہیں ۔مدارس کے طلباء کے زیر مطالعہ بھی صفِ اوّل کے اخبارات ہی رہتے ہیں۔ اطلاعات تک رسائی کے لئے وہ انھیں ہی مئوثر ذریعہ سمجھتے ہیں ۔لیکن ان کے پسندیدہ لکھنے والے زیادہ تر وہ ہیں جو صفِ اوّل کے اخبارات میں چھپتے تو ہیں مگر ان کی تحریروں پر فرقہ وارانہ رنگ غالب ہوتا ہے ۔مدارس کے طلباء اپنی تعلیم ایک مقلد کے طور پر جاری رکھتے ہیں اس لئے ان کی سوچ پر اسی مدرسہ کے نظریات کی چھاپ ہوتی ہے جس میں وہ زیر تعلیم ہوتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :