انڈونیشیا کے حکام نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی شہری ذوالفقارعلی سمیت 14 غیر ملکیوں کی سزائے موت روکنے کی اپیل مسترد کر دی
جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب فائرنگ سکواڈ کے ذریعے سزائے موت دی جائے گی۔انڈونیشیا کے اٹارنی جنرل ایچ محمد پراسیتیوکا بیان
میاں محمد ندیم جمعرات 28 جولائی 2016 15:36
جکارتہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28جولائی۔2016ء)انڈونیشیا کے حکام نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے ایک پاکستانی سمیت 14 غیر ملکیوں کی سزائے موت روکنے کی اپیل مسترد کر دی ہے۔سزائے موت پانے والوں میں 52 سالہ پاکستانی شہری ذوالفقار علی کے علاوہ نائجیریا، زمبابوے اور انڈیا کے شہری بھی شامل ہیں۔ان تمام افراد پر منشیات کی سمگلنگ کا الزام ہے اور انڈونیشیا کے اٹارنی جنرل ایچ محمد پراسیتیو کا کہنا ہے کہ انھیں جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب فائرنگ سکواڈ کے ذریعے سزائے موت دی جائے گی۔
انڈونیشیا نے 2013 میں سزائے موت پر پابندی ختم کر دی تھی۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ذوالفقار علی سمیت تمام مجرمان کی سزا پر عمل درآمد جاوا کے جزیرے نسکام بنگن کی جیل میں ہوگا جہاں انھیں پیر کو منتقل کیا گیا ہے۔(جاری ہے)
جس جیل میں انھیں سزائے موت دی جائے گی وہاں ایمبولینسیں اور تابوت بھی پہنچا دیے گئے ہیں۔جکارتہ میں پاکستانی سفارتخانے نے سزائے موت پانے والے پاکستانی شہری ذوالفقار علی کی سزا پر عمل درآمد روکنے کے لیے انڈونیشیا کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا تھا اور اس مقدمے کا دوبارہ جائزہ لینے کی درخواست کی تھی۔
تاہم اب پاکستانی سفارتخانے کے ناظم الامور سید زاہد رضا کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام کو ان کی سزا پر فوری عمل درآمد کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔ انڈونیشیا کے اٹارنی جنرل آفس کے ترجمان محمد روم کا بھی کہنا ہے کہ یہ اموات ہمارے مثبت قوانین پر عمل درآمد ہیں اور ان میں تاخیر یا تعطل نہیں کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ تمام مقدمات میں بشمول اپیلوں کے طویل قانونی کارروائی کی گئی۔ ان تمام افراد کو تمام مرحلوں پر مواقع فراہم کیے گئے۔ذوالفقار علی کے بیٹے فضل عباس نے لاہور میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میری یہی درخواست ہے کہ میرے والد کو وہاں سے جلد از جلد چھڑوایا جائے۔ والد کو رات تک کا وقت دے دیا گیا ہے اور میری صدرِ پاکستان اور وزیراعلیٰ سے درخواست ہے کہ انھیں جلد از جلد چھڑوایا جائے۔ذوالفقار علی کے بھانجے قاسم شاہ نے کہا ہے کہ بعد میں گردیپ سنگھ نے بتایا کہ میرا اس بندے ذوالفقار علی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اور بعد آپ کے کہنے پر میں نے اس کا نام لیا تھا لیکن میرا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن پتہ پھر بھی انھوں نے کس دشمنی کے ساتھ انھیں دھکیل دیا۔ 2004 میں مغربی جاوا میں اپنی رہائش گاہ سے حراست میں لیے جانے والے ذوالفقار علی کو 300 گرام ہیروئن رکھنے پر 2005 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔انھیں انڈونیشیا کے شہری گردیپ سنگھ کے بیان کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا جو 2004 میں جکارتہ کے ہوائی اڈے پر ہیروئن سمگل کرتے ہوئے گرفتار ہوئے تھے۔تاہم بعدازاں گردیپ اپنے اس بیان سے منحرف ہوگئے تھے اور کہا تھا کہ یہ بیان پولیس نے ان سے زبردستی لیا تھا اور ذوالفقار علی بےگناہ ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت حقوقِ انسانی کے گروپوں نے ذوالفقار علی کی سزا پر شدید تحفظات ظاہر کیے ہیں اور الزام لگایا ہے کہ نہ صرف ان پر تشدد کیا گیا بلکہ ان پر چلایا گیا مقدمہ بھی منصفانہ نہیں تھا۔ بدھ کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ زید رعد الحسین نے بھی کہا تھا کہ اقوام متحدہ کو خدشہ ہے ان افراد پر چلائے گئے مقدمات منصفانہ نہیں تھے۔مزید اہم خبریں
-
عوام کیلئے مہنگائی کا ایک اور "تحفہ"، بجلی مہنگی کر دی گئی
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
-
حکومت کا کام دعویٰ کرنا نہیں، کام کر کے دکھانا ہے، شاہد خاقان عباسی
-
علی امین گنڈاپور پختونوں کے نام پر دھبہ اور غیرت پر سوالیہ نشان ہے
-
وفاقی وزیرداخلہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات، دوطرفہ تعاون وچینی شہریوں کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
-
وزیرخارجہ کا اقتصادی سفارت کاری اور بیرون ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ضرورت پر زور
-
بانی چئیرمین نے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی
-
8 فروری کو پِک اینڈ چُوز ہوا لیکن اداروں کے سربراہان ملوث نہیں تھے
-
اگر 9 مئی والوں سے مذاکرات ہوئے تو پھر آئندبڑا سانحہ ہوسکتا ہے
-
چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
-
غیر قانونی بھرتیاں کیس، پرویزالٰہی کی درخواست ضمانت 2مئی کو سماعت کیلئے مقرر
-
نوجوانوں کیلئے متعین کوٹے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا وزیراعظم شہباز شریف کو خط
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.