خلیج فارس میں ایرانی بحری جہاز کو خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی‘ ایرانی بحریہ کے جنگی جہازوں کی حرکات’ غیر محفوظ اور غیر پیشہ وارانہ اور معمول سے ہٹ کر تھی۔امریکی محکمہ دفاع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 26 اگست 2016 14:32

خلیج فارس میں ایرانی بحری جہاز کو خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی‘ ..

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 اگست۔2016ء) امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ خلیج فارس میں اس کے جنگی بحری جہاز کو اس وقت ایرانی بحری جہاز کو خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی جب وہ اس کے دو بحری جہازوں کے قریب پہنچ گیا۔امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ رواں ہفتے خلیج میں متعدد سنگین واقعات پیش آئے ہیں اور حالیہ واقعہ ان میں سے ایک ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان پیٹر ±کک نے صحافیوں کو بتایا کہ ایرانی بحریہ کے جنگی جہازوں کی حرکات’ غیر محفوظ اور غیر پیشہ وارانہ اور معمول سے ہٹ کر تھی۔انھوں نے کہا ہے کہ ایرانی رویہ ناقابل قبول ہے اور ان واقعات کے وقت امریکی جہاز بین الاقوامی پانیوں میں تھے۔اس سے پہلے پینٹاگون نے الزام عائد کیا تھا کہ آبنائے ہرمز کے قریب ایرانی جہازوں نے اس کے ایک جنگی جہاز کو ہراساں کیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایرانی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ایرانی جہازوں نے صرف اپنی ذمہ داری ادا کی۔ایران نشریاتی ادارے کے مطابق وزیر دفاع حسین دھقان نے کہا ہے کہ اگر امریکی جہاز ایران کی سمندری حدود میں داخل ہوتا ہے تو اسے لازمی خبردار کیا جائے گا۔ ہم ان پر نظر رکھیں گے اور اگر انھوں نے سمندری حدود کی خلاف ورزی کی تو انھیں روکیں گے۔امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے شناخت ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکی یو ایس ایس سکوال پیٹرولنگ جہاز سے 50 ایم ایم گن سے خبردار کرنے کے لیے تین فائر کیے گئے جبکہ اس سے پہلے روشنی کے گولے فائر کیے گئے لیکن اس کا اثر نہیں ہوا۔

انھوں نے کہا کہ ابتدا میں ایران کے تین جہاز تھے لیکن بعد میں صرف ایک جہاز تھا جسے خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی۔اہلکار نے بتایا کہ ایک موقعے پر ایرانی جہاز امریکی جہاز سے تقریباً دو سو میٹر قریب پہنچ گیا تھا۔خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں ایران نے سمندری حدود میں داخل ہونے پر امریکی بحریہ کے دو کشتیوں اور عملے کے دس ارکان کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا تاہم بعد میں انھیں رہا کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :