بھارت کے بھگت ہماری حمیت کونہ للکاریں‘محمدناصراقبال خان

Zeeshan Haider ذیشان حیدر اتوار 28 اگست 2016 18:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 اگست ۔2016ء) ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی صدرمحمدناصراقبال خان ،سیکرٹری جنرل محمدرضاایڈووکیٹ ،سینئر نائب صدورمحمدفاروق چوہان، ندیم اشرف،آصف چٹھہ،سلمان پرویز،تنویرخان،میاں زاہدلطیف،مرکزی نائب صدرمحمداکرم رضوی،صدرمدینہ منورہ سرفرازخان نیازی،صدر کراچی یونس میمن، صدرپنجاب محمد یونس ملک ،صدرچنیوٹ راناشہزادٹیپو ،صدر فیصل آبادندیم مصطفی ،صدر قصور میاں اویس علی نے کہا ہے کہ بھارت کے بھگت ہماری حمیت کونہ للکاریں۔

اگرانہیں بھارت کی بھگتی میں مزاآتاہے تووہیں چلے جائیں ۔ ریاست ماں ہوتی ہے اورجوماں کوگالی دے وہ انسان نہیں ہوسکتا۔ بھارت کی گودمیں بیٹھ کرپاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کرنیوالے بھارت کے اندر مسلمانوں کی حالت زارکیوں یادنہیں رکھتے۔

(جاری ہے)

پاکستان کیخلاف بھارت ،اسرائیل اورامریکہ سے مددطلب کرنیوالے اپنے باپ داداکی ارواح کوتڑپارہے ہیں۔

جو نریندرمودی گجرات میں سینکڑوں مسلمانوں کوزندہ نذرآتش کرنے کے بعداب جموں وکشمیرمیں بھارتی مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے میں لگا ہو وہ پاکستان اورپاکستانیوں کوہمدردکس طرح ہوسکتا ہے۔ وہ ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔محمدناصراقبال خان نے مزید کہا کہ افغانستان کی منتخب قیادت کاپاکستان کی بجائے انتہاپسند اوراسلام دشمن بھارت کواپنادوست سمجھنا ا سلامی تعلیمات سے انحراف ہے ۔

قرآن مجیدفرقان حمیدکی تعلیمات کے مطابق یہودوہنودمسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ایماپرپاکستان کیخلاف زہراگلنا احسان فراموشی ہے ۔ جہاں غداروں اورقومی مجرموں کوقرارواقعی سزانہیں ملتی وہ معاشرے قصہ پارینہ بن جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی ریاست کے معماراورغدارایک ساتھ نہیں رہ سکتے،غداروں کی گرفت ناگزیر ہے ۔

اگرحکمران جماعت واقعی مسلم لیگ ہوتی اورحکمران افکارقائدؒ کے علمبردارہوتے تو کوئی بھارتی ایجنٹ تودرکنار خودبھارت کی منتخب قیادت کو پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کرنے کی جسارت نہ ہوتی جس طرح پچھلے دنوں نریندرمودی نے بلوچستان بارے منفی بیان دیاتھا۔انہوں نے کہا کہ جس مسلم لیگ نے پاکستان بنایا وہ بھارت سے دوستی کی حامی نہیں ہوسکتی ۔ بھارت نوازحکمران مسلم لیگ کانام استعمال نہ کریں۔

متعلقہ عنوان :