دھان کی باسمتی اقسام پر تنے اور پتہ لپیٹ سنڈی کے حملہ کے پیش نظرتدارکی اقدامات کی ہدایت

پیر 3 اکتوبر 2016 15:14

فیصل آباد۔3 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔03 اکتوبر۔2016ء) دھان کی باسمتی اقسام پر تنے کی سنڈیوں اور پتہ لپیٹ سنڈی کاحملہ زور پکڑنے لگا ہے جس کے باعث کاشتکاروں کو فوری تدارکی اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ دھان کی فصل سے اچھی پیداوار کے حصول کیلئے اثرانداز کئی عوامل میں سے حملہ آور کیڑوں پر کنٹرول حاصل کرنا نہایت اہم ہے کیونکہ اگر ان کیڑوں کا بروقت تدارک نہ کیا جائے تو یہ پیداوار میں بہت بڑی کمی کا سبب بنتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تنے کی سنڈیاں دھان کی فصل خصوصاً باسمتی اقسام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں جبکہ یہ سنڈیاں تین قسم کی ہوتی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ زرد، سفیداور گلابی سنڈیاں تنے میں داخل ہوکر اندر ہی اندر کھاتی رہتی ہیں جس کی وجہ سے پودوں میں درمیان والی کونپل سوکھ جاتی ہے جسے” سوک یا ڈیڈ ہارٹ“ کہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ پودوں پر سٹے بنتے وقت حملے کی صورت میں سٹے سفید ہوجاتے ہیں جنہیں ”وائٹ ہیڈ“ کہتے ہیں نیز ان سٹوں میں دانے نہیں بنتے ۔

انہوں نے کہاکہ اگر چند پودے متاثر ہوں تومتاثرہ پتوں کو کاٹ کر تلف کر دیں۔ ان سنڈیوں کے بروقت تدارک کے لیے کاشتکار رات کو روشنی کے پھندے لگائیں کیونکہ روشنی کے پھندے ان کیڑوں کے پروانوں کو تلف کرنے کا ایک موٴثر طریقہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ جن پتوں میں سنڈیوں کے بچے موجود ہوں ان کو کاٹ کر تلف کر دیاجائے۔

متعلقہ عنوان :