کاشتکاروں کو کھیرے ، گھیا کدو، گھیاتوری، کریلے ، خربوزے ، تربوز کی براہ راست کاشت 10اکتوبر سے 15نومبر اور ٹنل میں کاشت کیلئے ٹماٹر ، شملہ مرچ، بینگن کی تیار شدہ پنیری 15 سے30نومبر تک منتقل کرنے کی ہدایت

جمعہ 7 اکتوبر 2016 14:31

فیصل آباد۔7 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔07 اکتوبر۔2016ء) محکمہ زراعت فیصل آبادکے ترجمانکی طرف سے کاشتکاروں کو کھیرے ، گھیا کدو، گھیاتوری، کریلے ، خربوزے ، تربوز کی براہ راست کاشت 10اکتوبر سے 15نومبر اور ٹنل میں کاشت کیلئے ٹماٹر ، شملہ مرچ، بینگن کی تیار شدہ پنیری 15 سے30نومبر تک منتقل کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے ۔ بے موسمی سبزیات کی کامیاب کاشت کے لیے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ موسم گرما کی سبزیوں کی اگیتی دستیابی اور زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے ٹنل کاشت کو رواج دیں۔

دیہی علاقوں کے پڑھے لکھے نوجوان ٹنل فارمنگ کے فن کو سیکھیں اور اس ترقی دادہ ٹیکنالوجی پر مکمل دسترس حاصل کرکے فی ایکڑ زیادہ منافع کمائیں ۔انہوں نے کہاکہ ٹنل کے اندر چونکہ زیادہ سے زیادہ پیداوار کا حصول پیش نظر ہوتا ہے اس لیے انتہائی زرخیز زمین کا انتخاب کیاجائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشت سے پہلے گلی سڑی گوبر کی کھاد 15تا20ٹن فی ایکڑ استعمال کرنے سمیت زمین میں نامیاتی مادہ کی کمی پوری کرنا بھی ضروری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار کاشت سے پہلے 3 سے4مرتبہ ہل بمعہ سہاگہ چلا کر زمین تیار کریں اور بلحاظ فصل مقررہ فاصلہ پر نشان لگانے کے بعد پٹڑیاں بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ ٹنل میں کاشتہ سبزیات کے لیے موزوں درجہ حرارت 15 سے30درجہ سینٹی گریڈ ہے ۔انہوں نے کہاکہ دن کے وقت ٹنل کے دروازے کچھ وقت کے لیے کھول دیئے جائیں تاکہ ٹنل میں نمی اور درجہ حرارت مناسب رہے اور بیماریوں کا حملہ نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار کھادوں کے استعمال سے پہلے زمین کا تجزیہ اپنے ضلع کی مٹی و پانی کے تجزیہ کی لیبارٹری سے کروائیں تاکہ زمین کی زرخیزی کا پتہ چل سکے اور اس کے مطابق کھادیں استعمال کی جاسکیں۔

متعلقہ عنوان :