دفتر خارجہ نے بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات بھارتی خفیہ ایجنٹس کی تفصیلات جاری کردیں

بھارتی سفارت خانے کے اہلکاروں کے تحریک طالبان پاکستان سے بھی تعلقات تھے۔ بھارت میں پاکستانی سفارت خانے کے اہلکار کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پاکستانی سفارتی اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنانا ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 3 نومبر 2016 13:21

دفتر خارجہ نے بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات بھارتی خفیہ ایجنٹس کی تفصیلات ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 نومبر 2016ء): ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو گرفتار کر کے بھارت نے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز سیز فائر کیخلاف ورزیوں میں آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات بھارتی خفیہ ایجنٹس کی تفصیلات جاری کردیں۔

ترجمان نے بتایا کہ انوراگ سنگھ فرسٹ سیکریٹری کمرشل،امر دیپ سنگھ بھٹی ویزا اتاشی کے طور پر کام کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مادھون ننداکمار ویزا اسسٹنٹس اور جیابالن سینتھل اسسٹنٹ پرسنل ویلفیئرآفس کےطورپرکام کر رہےتھے۔دھرمیندرا اور وجے کمار ورما بھی بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ایجنٹس ہیں، انہوں نے بتایا کہ راجیش کمار اگنی ہوتری کمرشل قونصلر کے طور پر کام کر رہے تھے، بلبیرسنگھ فرسٹ سیکریٹری پریس اینڈ کلچر کے طور پر کام کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

بھارتی سفارت خانے کے اہلکاروں کے تحریک طالبان پاکستان سے بھی تعلقات تھے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی سفارت خانے کے اہلکار کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پاکستانی سفارتی اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنانا ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے ۔ پاکستانی سفارتی اہلکار محمود اختر کو گرفتار کرکے تشدد کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں دھمکایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے تاحال ممبئی حملہ کیس سےمتعلق شواہد بھی فراہم نہیں کیے ۔ یہ حرکتیں سفارتی تعلقات کو برقرار رکھنے میں رکاوٹ ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ کلبھوشن یادیو کے کیس کو دیکھا جا رہا ہے اور اس سے متعلق تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ سفارتی اہلکاروں کو ویانا کنونشن کے تحت حراست سے سفارتی استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔

ویانا کنونشن کے تحت پاکستان نے بھارتی سفارتی اہلکاروں کو حراست میں نہیں لیا۔ کیونکہ پاکستان ویانا کنونشن کا احترام کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گذشتہ چار ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقو ق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، جبکہ بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیاں بھی کی جا رہی ہیں۔ ہم ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی بھارتی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتےہیں۔

پاکستانی افواج بھارتی خلاف ورزیوں کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ افغان خاتون شربت گلہ سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ شربت گلہ اسپتال میں ہے جہاں اس کو تمام تر طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے شربت گلہ کے کیس پر انسانی بنیادوں پر عمل کیا۔ افغان خاتون شربت گلہ کا کیس عدالت میں ہے۔ شربت گلہ نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن و اعتدال کے قیام کے عزم پر قائم ہے۔