ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف

ہم قرض لینے پر مجبور ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اقوام عالم میں ہماری وہ حیثیت نہیں جو ہونی چاہئے تھی.ایف بی آر افسران سے خطاب‘گندم کی خریداری پر پیش رفت اور بار دانے کے حصول میں کسانوں کو درپیش مشکلات پر وزیراعظم کا نوٹس‘لاہور میں اعلی سطحی ہنگامی اجلاس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 4 مئی 2024 22:16

ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 مئی۔2024 ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کویہاں اعلیٰ کارکردگی دیکھانے والے ایف بی آر کے افسران کے اعزاز میں دی گئی تقریب سے خطاب میں کیا.

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاتارڑ،وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی،وفاقی وزیر مواصلات علیم خان،مشیر برائے وزیر اعظم رانا مشہود احمد خان،چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا،پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے،جزا اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں،بہترکارکردگی دیکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا،ہمیں محصولات بڑھانے کیلئے اپنے ریونیو میں اضافہ کرنا ہوگا.

انہوں نے کہا کہ آج میرے لیے یہ خوشی کا موقع ہے کہ پاکستان کے ایک اہم ادارے ایف بی آر کے مایہ ناز افسران کے درمیان موجود ہوں جنہوں نے پاکستان کیلئے انتہائی ایمانداری سے اپنے فرائض انجام دیئے اور اپنے فرض کی ادائیگی کی، مجھے نہیں بلکہ پوری قوم کو ان پر فخر ہے اور یہ ایماندار افسران ایک شاندار مثال کی حیثیت رکھتے ہیں. انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ان میں محصولات کی ریکوری سب سے بڑا چیلنج ہے، ہمیں محصولات بڑھا کر اپنے ریونیو میں اضافہ کرنا ہے، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ہم خلوص اور میرٹ کو مد نظر رکھ کر سیاہ اور سفید کو الگ کریں گے.

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے ذمہ واجب الاداقرض بہت بڑا چیلنج ہے اس قرض کے حوالے سے ساری قوم واقف ہے، ہمارے سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گناکرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے جس کی وجہ سے ہم قرض لینے پر مجبور ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اقوام عالم میں ہماری وہ حیثیت نہیں جو ہونی چاہئے تھی انہوں نے کہا کہ 25کروڑ عوام یہ دیکھ لے یہاں وہ مایہ ناز سپوت بیٹھے ہیں جنہوں نے دن رات محنت کرکے پاکستان کی خدمت کی اور اپنے فرائض کو انتہائی ایمانداری سے انجام دیا.

انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت منتخب ہوئی تو میں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ایف بی آر اور دیگر اداروں میں میرٹ کو بنیاد بنا کر ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق سفید کو کالے سے علیحدہ کریں گے اور ان افراد کو ایسا موقع نہیں دیا جائے گا جن کی ناک کے نیچے کرپشن کے دریا بہ رہے ہوں آج میں نے وہ وعدہ پورا کردیاپوری قوم کو ایف بی آ ر کے قابل اور محنتی افسران پر فخر ہے.

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں ممبر کی تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر کی جائے گی، خراب کارکردگی والے افسران کو اعلیٰ عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں جب کہ بہترین کارکردگی دیکھانے والوں کوسراہا جائے گا اور قابل افسران کو معقول تنخواہیں دی جائیں گی کیونکہ جزا اور سزا کے عمل سے قومیں عظیم بنتی ہیں. انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری ایمانداری کے ساتھ میرٹ پر ایف بی آر کے افسران کو شیلڈ دیں،10سال سے ایف بی آر میں سلسلہ جاری تھا جس کی روک تھام کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، آج فیصلہ کی گھڑی آچکی ہے ہم سب کو ملکر پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام دوبارہ واپس دلائیں گے سب کچھ ممکن ہے ہم سب نے محنت کرنی ہے ،پاکستان کو حاصل کرنے کیلئے لاکھوں لوگوں نے اپنی جانیں قربان کیں.

انہوں نے کہا کہ آج اللہ سے وعدہ کریں کہ ہم ایمانداری سے پاکستان کی خدمت کریں گے جس سے ہم انشااللہ بھارت کو بھی پیچھے چھوڑ دیں گے لیکن یہ کام صرف باتوں سے نہیں ہوگا بلکہ عمل کرکے دکھانا ہوگا. اس موقع پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایف بی آر میں اعلیٰ کارکردگی دیکھانے والے قابل اور محنتی افسران میں شیلڈز تقسیم کیں اور ان کیلئے ایوارڈزکا بھی اعلان کیا اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آن لائن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ بے پناہ وسائل سے نوازا ہے ہم سب ملکر ملک کو آگے بڑھانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے.

انہوں نے کہا کہ خامیوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے بہتری کیلئے اقدامات جاری ہیں ،ٹیکسز سے ہی ملک چلتے ہیں جس ملک کی ریونیوکلیکشن ٹھیک ہوتی ہے وہ ملک اقتصادی طور پر مضبوط ہوتا ہے چیئر مین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کو اپنے درمیا ن پاکر خوشی محسوس کررہے ہیں ،وقت نکالنے پر وزیر اعظم کا دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف سب سے زیادہ توجہ فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو پر دے رہے ہیں ہم بھرپور کوشش کررہے ہیں کہ ایمانداری کے ساتھ ریونیو اکھٹا کریں ،ایف بی آر پاکستان میں ریونیواکھٹا کرنے کیلئے پوری طرح سرگرم ہے.

دریں اثناءوزیرِ اعظم نے لاہور میں گندم کی خریداری کے حوالے سے پیش رفت اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات پر اعلی سطحی ہنگامی اجلاس کی صدارت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے گندم کی خریداری پر پیش رفت اور بار دانے کے حصول میں کسانوں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لے لیا ہے. وزیر اعظم نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کی سہولت یقینی بنانے اور انکے تحفظات دور کرنے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کردی جو چار روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کرے گی وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم نے اجلاس کے دوران استفسار کیا کہ گندم کی خریداری کیلئے کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کیونکر درپیش ہیں؟کسانوں کو انکی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے.

انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے کسانوں کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دونگا وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں،وزیراعظم نے ہدایت کی کہ افسران گندم کی خریداری کی موقع پر جا کر خود نگرانی کریں وفاقی حکومت پاسکو کے تحت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جارہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے.

وزیر اعظم نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کی سہولت یقینی بنانے اور انکے تحفظات دور کرنے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کردی جو چار روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کرے گی اجلاس کو گندم کی خریداری کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی طور آگاہ کیا گیا اجلاس میں وفاقی وزراءرانا تنویر حسین، عطاءاللہ تارڑ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.