مجموعی قومی پیداوار کی 7فیصد شرح میں نجی شعبے کا کلیدی کردار

بدھ 14 دسمبر 2016 16:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء)آل پاکستان بزنس فورم کے صدر ابراہیم قریشی نے کہا ہے کہ نجی شعبہ سرمایہ کاری اور ملازمتوں کے مواقع فراہم کرکے مجموعی قومی پیداوار کی شرح کو 7فیصد تک کی سطح پر لانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے کیونکہ نجی شعبہ مارکیٹ ورک سے آشنا ،نئی تخلیقات اور رسک اٹھانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ مستحکم معامی ترقی کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ انتہائی اہم ہے اور اس ضمن میں پالیسیوں کا نفاذ ضروری ہے ۔ابراہیم قریشی کا کہنا تھا کہ صرف نجی شعبہ ہی نئے بزنس ماڈلز کی تیاری،معاشی استحکام کیلئے پیداواری نظام کی فراہمی کے ذریعے ملکی معیشت پر طویل مدتی مثبت اثرات مرتب کرسکتا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کی ترقی کیلئے ٹیکس نظام میں اصلاحات اور اس کے ساتھ ہی نئے شعبوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی اشد ضرورت ہے ،اسمگلنگ ،انڈر انوائسنگ اور مس ڈکلیئریشن مقامی صنعتوں کیلئے سنگین چیلنج ہیں۔

(جاری ہے)

ایف بی آر کا موجودہ ٹیکس نظام نئے اور موجودہ بزنسز کیلئے انتہائی مشکلات پیدا کررہا ہے اور حکومت کو اپنی ٹیکس آمدن میں اضافے کیلئے ٹیکس دہندگان کو عزت اور احترام دینا ہوگا۔آل پاکستان بزنس فورم کے صدر نے ایف بی آر پر زور دیا کہ باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والے افراد کو ہراساں کرنے سے اجتناب برتا جائے اور تاجر و کاروبار دوست پالیسی اپنائی جائے ،ایف بی آر کے فیلڈ افسران کو تاجروں و صنعتکاروں کو نوٹسز جاری کرنے،کاروبار سیل کرنے اور بینک اکاؤنٹس ظاہر کرنے سے روکاجائے کیونکہ اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف موجودہ تاجروں اور صنعتکاروں میں بدگمانیاں پیدا ہورہی ہیں بلکہ نئی سرمایہ کاری کے مواقع بھی پیدا نہیں ہورہے ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ ایک سرمایہ کار کاروبار کیلئے ساز گار ماحول چاہتا ہے تا کہ ملکی ترقی میں اپنا کردارادا کرسکے اور یہ سب صرف اس وقت ممکن ہے کہ جب متعلقہ ادارے ان کے ساتھ تعاون کریں اور عزت و احترام دیں۔