دہشتگردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے ،ْ تھوڑی بہت دہشتگردی بھی جلد ختم ہو جائیگی ،ْوزیر اعظم نوازشریف

گھبرانے والے نہیں ،ْ ڈٹ کر کٹھن حالات کا مقابلہ کرتے رہیں گے ،ْکراچی کے آپریشن میں کوئی نرمی نہیں آئیگی ،ْآپریشن اصل منزل تک پہنچنے پر مطمئن ہونے تک جاری رہے گا ،ْموجودہ حکومت نے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ،ْ ماضی میں مشرف نے کچھ نہیں کیا تو پیپلز پارٹی ہی کچھ کرلیتی ،ْپرویز مشرف اور پی پی ہی کے دور گزرجانے کے باوجود موٹروے لاہور سے آگے نہ جاسکا ،ْہم نے پھر آکر موٹروے کو لاہور سے آگے بڑھایا ،ْچاہتے تو فضل الرحمن کے ساتھ ملکر خیبرپختونخوا میں حکومت بنا سکتے تھے ،ْ دھرنے دینے والوں کو ایکسپوز کرنے کیلئے حکومت نہیں بنائی ،ْدھرنوں میں قوم کا وقت ضائع کرنے والوں سے سوال کرنا قوم کا حق ہے ،ْپی پی کے 5سالہ دور میں ہر روز کوئی نہ کوئی اسکینڈل سامنے آیا ،ْآج لوگ انہیں ووٹ دینے کیلئے تیار نہیں ،ْملک سے 2018 تک لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائیگی ،ْکراچی تا حیدرآباد 6رویہ موٹر وے اگلے 6 ماہ میں مکمل ہوجائیگی ،ْوفاقی ایوان ہائے صنعت وتجارت کے تحت ایکسپورٹ ایوارڈ تقریب سے خطاب

جمعرات 15 دسمبر 2016 15:19

دہشتگردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے ،ْ تھوڑی بہت دہشتگردی بھی جلد ختم ہو جائیگی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے ،ْ تھوڑی بہت دہشتگردی بھی جلد ختم ہو جائیگی ،ْ گھبرانے والے نہیں ،ْ ڈٹ کر کٹھن حالات کا مقابلہ کرتے رہیں گے ،ْکراچی کے آپریشن میں کوئی نرمی نہیں آئیگی ،ْآپریشن اصل منزل تک پہنچنے پر مطمئن ہونے تک جاری رہے گا ،ْموجودہ حکومت نے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ،ْ ماضی میں مشرف نے کچھ نہیں کیا تو پیپلز پارٹی ہی کچھ کرلیتی ،ْپرویز مشرف اور پی پی ہی کے دور گزرجانے کے باوجود موٹروے لاہور سے آگے نہ جاسکا ،ْہم نے پھر آکر موٹروے کو لاہور سے آگے بڑھایا ،ْچاہتے تو فضل الرحمن کے ساتھ ملکر خیبرپختونخوا میں حکومت بنا سکتے تھے ،ْ دھرنے دینے والوں کو ایکسپوز کرنے کیلئے حکومت نہیں بنائی ،ْدھرنوں میں قوم کا وقت ضائع کرنے والوں سے سوال کرنا قوم کا حق ہے ،ْپی پی کے 5سالہ دور میں ہر روز کوئی نہ کوئی اسکینڈل سامنے آیا ،ْآج لوگ انہیں ووٹ دینے کیلئے تیار نہیں ،ْملک سے 2018 تک لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائیگی ،ْکراچی تا حیدرآباد 6رویہ موٹر وے اگلے 6 ماہ میں مکمل ہوجائیگی ۔

(جاری ہے)

جمعرات کووفاقی ایوان ہائے صنعت وتجارت کے تحت ایکسپورٹ ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بجلی کے بعددوسرابڑا مسئلہ دہشت گردی کاتھا ،ْ لوڈشیڈنگ کے ساتھ دہشت گردی کی لعنت بھی ملک پر مسلط کی گئی، ہم نے پہلے مرحلے میں مذاکرات کی کوشش کی، مذاکرات ناکام ہوئے تو آپریشن کا فیصلہ کیاانہوںنے کہاکہ ہمارا ایمان کہتا ہے کہ فتنے کو کچل ڈالنا چاہیے،فتنہ و فساد پیدا کرنے والوں کو ختم کرنا ثواب کا کام ہے ،ْاگر ایسے فیصلے نہ کیے جائیں تو ملک نہیں چلتے۔

انہوںنے کہاکہ2013 سے پہلے ملک میں ہرروز دہشت گردی کا کوئی نہ کوئی واقعہ ہوتا تھا ،ْاب ملک میں دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے ،ْملک میں جو تھوڑی بہت دہشت گردی ہے وہ بھی جلد ختم ہو جائیگی ،ْ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنا ان کے اور عوام کے ایمان کا حصہ ہے۔کراچی کے معاملات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کراچی کی صورتحال ان کی حکومت کیلئے چیلنج تھا ،ْ جسے وہ پورا کر رہے ہیں ،ْ بہت حد تک کراچی کی صورتحال بہتر ہوچکی ہے اور تاجروں اور لوگوں کا اعتماد واپس آچکا ہے۔

نواز شریف نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ کراچی آپریشن میں کوئی نرمی نہیں آئیگی اور آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کراچی کے لوگوں کو یہ تسلی نہ ہوجائے کہ کراچی کے حالات بہتر ہوچکے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ صنعتوں کی لوڈشیڈنگ ختم کردی گئی ہے ،ْ عوام کیلئے 2018 تک لوڈشیڈنگ ختم کردیں گے ،ْان کی سوچ صرف 2018 تک نہیں بلکہ اس سے بھی آگے ہے۔انہوںنے کہاکہ 2008 سے 2013 تک ہر روز کرپشن کا ایک نیا اسکینڈل سامنے آتا تھا مگر ان کی حکومت میں آج تک ایک بھی کرپشن اسکینڈل سامنے نہیں آیا۔

نواز شریف کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی کوششوں سے بلوچستان میں مایوسی خوشی میں تبدیل ہورہی ہے ،ْ انہوں نے اکثریت کے باوجود 2013 میں بلوچستان کی پارٹیوں سے مذاکرات کرکے وہاں کی پارٹیوں کو حکومت بنانے کی دعوت دی ،ْجس کے بعد وہاں اچھے نتائج نکلے اور آج وہاں خوشحالی ہے۔وزیراعظم کے مطابق جب انہوں نے حکومت سنبھالی تو ان کو بہت سارے چیلنجز درپیش تھے، پچھلی حکومتوں کی کوتاہیوں کو دور کرنے میں انہیں وقت لگا ،ْان کی حکومت نے آہستہ آہستہ ان چیلنجز کا سامنا کیا ،ْساتھ ہی انھوں نے پچھلی حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ماضی میں مشرف نے کچھ نہیں کیا تو پیپلز پارٹی ہی کچھ کرلیتی۔

نواز شریف نے کہا کہ حکومت سنبھالتے وقت وہ پریشان تھے کہ ان بگڑے ہوئے معاملات کوکس طرح درست کیا جائے، وہ غلط پالیسیوں سے ملک کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کررہے ہیں، پاکستان کے ساتھ جوحادثے ہوئے وہ چھوٹے نہیں تھے۔نوازشریف نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی پچھلی حکومت میں موٹروے پشاور سے لاہور تک آکر رک گیا ،ْپرویز مشرف اور پی پی ہی کے دور گزرجانے کے باوجود موٹروے لاہور سے آگے نہ جاسکا، لیکن ان کی حکومت نے پھر آکر موٹروے کو لاہور سے آگے بڑھایا۔

وزیر اعظم کے مطابق کراچی سے حیدرآباد تک 6 لائینوں کا موٹروے اگلے 6 ماہ میں مکمل ہوجائے گا ،ْ سکھر سے حیدرآباد موٹروے کا ٹھیکہ تیار ہے جو اگلے چند ماہ میں طے ہوجائے گا جس کے بعد یہ موٹروے 2019 تک مکمل ہوجائے گا۔نواز شریف نے اپنے خطاب میں پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر وہ چاہتے تو فضل الرحمن کے ساتھ مل کر خیبرپختونخوا میں حکومت بنا سکتے تھے ،ْمگر دھرنے دینے والوں کو ایکسپوز کرنے کے لیے انہوں نے وہاں حکومت نہیں بنائی۔

وزیراعظم کے مطابق نیا پاکستان بنانے کا دعویٰ کرنے والے نیا خیبرپختونخوا نہیں بناسکے، دھرنوں میں قوم کا وقت ضائع کرنے والوں سے سوال کرنا قوم کا حق ہے انہوںنے کہاکہ میں لوگوں کو دھوکا دے کر سیاست نہیں کرنا چاہتا، ماضی کی غلط پالیسیوں سے ملک کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کررہے ہیں۔سب سے پہلے توانائی بحران پر قابو پانے کی کوشش کی گئی۔

وزیر اعظم نے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے کہا کہ آج سی پیک سمیت نان سی پیک کے تحت ملک میں بہت سارے منصوبے شروع ہوچکے ہیں، چین خود اس بات کا معترف ہے کہ پاکستان میں اتنی تیزی سے سستے منصوبے کیسے لگ رہے ہیں۔نواز شریف کے مطابق نان سی پیک منصوبوں کے تحت گیس کے کارخانے لگ رہے ہیں جو 2018 تک 3600 میگاواٹ بجلی پیدا کرنا شروع کردیں گے جبکہ بھاشا ڈیم کی تعمیر حکومت اپنے فنڈز سے کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ تھر کا کوئلہ پاکستان کے مستقبل کی امید ہے، تھر میں کوئلے کے کارخانے لگنے شروع ہوئے ہیں، بھارت راجستھان کے کوئلے سے کافی فائدہ حاصل کرچکا ہے اور ہمارے ہاں اس پر اب کام شروع ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ توانائی سے متعلق ہماری سوچ 2018 نہیں آگے تک کی ہے ،ْآنیوالا وقت اور بہتر ہوگا،بھاشا ڈیم ملک کا سب سے بڑا ڈیم ہوگا جوتربیلا اور منگلا سے بھی بڑا ہوگا۔