سائنسدانوں نے بیکٹریا سے چلنے والی بیٹری بنا لی جو صرف ایک پیپر شیٹ پر مشتمل ہے

جمعہ 23 دسمبر 2016 21:27

سائنسدانوں نے بیکٹریا  سے چلنے والی بیٹری بنا لی جو صرف ایک پیپر شیٹ ..

مستقبل میں لوگ ایک ایک بیٹری منگوانے کی بجائے بیٹریوں کے ”رم“ منگوا سکیں گے۔بنگھمٹن یونیورسٹی، سٹیٹ یونیورسٹی آف نیو یارک نے بیکٹریا سے چلنے والی بیٹری بنائی ہیں جو کاغذ کی ایک شیٹ پر مشتمل ہے۔یہ بیٹریاں ڈسپوزیبل الیکٹرونکس کو چارج کرنے کے کام آئیں گی۔ ان بیٹریوں کے بنانے میں فیبریکشن ٹائم بھی کم لگے گا اور لاگت بھی کم ہوگی۔

(جاری ہے)


اس بیٹری کو بناتے ہوئے مختلف فولڈنگ کے طریقوں سے پاور اور کرنٹ آؤٹ پٹ کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ سائنسدان اس وقت6 بیٹریوں کی 3 متوازی سیریز سے 125.53 مائیکرو ایمپس(microamps) پر 31.51 مائیکروواٹ اور 6x6 کنفگریشن میں 105.89 مائیکروایمپس پر 44.85 مائیکروواٹس جنریٹ کر چکے ہیں۔
ان بیٹریوں سے 40 واٹ کے بلب کو چلانے کے لیے شاید لاکھوں پیپر لگیں گے تاہم بائیو سنسر کو چلانے کے لیے چند بیٹریاں ہی کافی ہونگی۔