مکھی کے حملہ سے بیر کے پھل کی پیداوارمیں کمی آتی ہے، ماہرین زراعت

پیر 26 دسمبر 2016 15:12

سلانوالی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 دسمبر2016ء) ماہرین زراعت نے کہاہے کہ بیر کے پھل کی مکھی کے حملہ سے نہ صرف پھل کی پیداوار میںکمی آتی ہے بلکہ پھل کی کوالٹی بھی خراب ہوتی ہے اور شدید حملہ کی صورت میں پھل کو 80فیصدتک نقصان پہنچتا ہے ۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق بیر کے پھل کی مکھی کی مادہ ایک سے دو دھاگہ نما انڈے دیتی ہے جس سے دو سے تین دن میں سنڈی نکل آتی ہے ،یہ 7سے 10دنوں میں پورے قد کی سنڈی بن جاتی ہے، سنڈی پھل میں سے ایک یا دو سوراخ کر کے باہر آجاتی ہے، سنڈی 15سے 26سینٹی میٹر کی چھلانگ لگاکر مناسب جگہ پر 6سے 15سینٹی میٹر گہرائی میں مٹی کے اندر جاکر کویا میں تبدیل ہوجاتی ہے اور 14سے 30دن تک کوئے کی حالت بر قرار رہتی ہے، بیر کی مکھی کے بالغ کی جسامت باقی پھلوں کی مکھیوں سے چھوٹی ہوتی ہے اور اس کے دھڑپر بھورے رنگ کی لائنیں ہوتی ہیں اس کے پر کے اوپر سرمئی رنگ کے دھبے ہوتے ہیں اور پیٹ پر بالوں کا گچھا ہوتا ہے، بالغ کا دورانیہ 4سے 5دن ہوتا ہے ،بیر کی مکھی کا بالغ مٹی سے نکل کر بیر کے پھل پر حملہ شروع کر دیتاہے، بالغ مادہ بیر کے اندر اپنی سوئی نما آلے سے سوراخ کرکے انڈے دیتی ہے ،انڈوں سے سنڈیاں نکلتی ہیں جو گودے کو کھاتی ہیں اور پھل گلنا سڑنا شروع ہوجاتا ہے جسکی وجہ سے پھل کی شکل بھی خراب ہوجاتی ہے اور پھل پکنے سے پہلے ہی گرجاتے ہیں، بیر کے باغبان گرے ہوے اور خراب پھلوں کو اکھٹاکر کے زمین میں دبادیں ۔

متعلقہ عنوان :