حکومت اور اپوزیشن مابین دوسرے اجلاس میں بھی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر اتفاق نہ ہوسکا
حزب اختلاف نے نیشنل ایکشن پلان بارے کارکردگی پر سکیورٹی حکام کی بریفنگ کیلئے پارلیمنٹ کا ان کیمرہ مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا اجلاس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کا رویہ انتہائی مثبت ہے ، اپوزیشن جماعتوں نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے حکومت سے مزید سوالات کے جوابات مانگ لیے ہیں ، یہ فرقہ وارانہ و کالعدم تنظیموںکی سرگرمیوں،مدارس کے معاملات،نظام عدل میں مجوزہ اصلاحات اور دیگر اہم معاملات کے بارے میں ہے، سپیکر قومی اسمبلی اپوزیشن فوجی عدالتوں و نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق مزید سوالوں کے جوابات اور اہم معاملات پر تشفی چاہتی ہے، وزیرقانون و انصاف اجلاس کے دوران حکومتی اتحادی جماعتوں نے بھی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی شدید مخالفت کی ، ذرائع
منگل 17 جنوری 2017 21:38
(جاری ہے)
منگل کو پارلیمانی قائدین کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس کے آئینی روم میں منعقد ہوا جس میں وزیرقانون و انصاف زاہد حامد اور وزیر مملکت ،معاون خصوصی انسانی حقوق بیرسٹر ظفراللہ نے حکومت کی نمائندگی کی۔
اپوزیشن لیڈر سیدخورشید شاہ،سید نویدقمر،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی،ڈاکٹر شیریں مزاری،جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان،وزیر ہائوسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی،پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی،عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما حاجی غلام احمد بلور،اعجاز الحق،قومی وطن پارٹی کے صدر آفتاب احمد شیرپائو،مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما غوث بخش مہر،مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ،عوامی مسلم لیگ کے صدرشیخ رشید احمد و دیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران حکومتی اتحادی جماعتوں نے بھی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی شدید مخالفت کی ہے۔مولانا فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی نے بھی واضح کردیا ہے کہ ان عدالتوںکی حمایت نہیں کی جاسکتی۔مولانا فضل الرحمان نے دینی جماعتوں کا بھی موقف بھی اجلاس میں پیش کردیا ہے کہ حکومت یکطرفہ طور پر اس معاملے میں ترمیم لائی تھی اوراس کے تحت ہونیوالی قانون سازی دہشتگردی و انتہاپسندی کو مذہب اور مسلک سے منسلک کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے اس امتیازی ترمیم کی حمایت نہیں کیاجاسکتی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں نے بریفنگ کیلئے جو مزید سوالات اٹھائے ہیں وہ فرقہ وارانہ و کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں،مدارس کے معاملات،نظام عدل میں مجوزہ اصلاحات اور دیگر اہم معاملات کے بارے میں ہے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاکہ یہ معاملات انتہائی حساس ہیں،دہشتگردی کا خاتمہ ہماری ترجیح بھی ہے اور قومی ضرورت بھی ہے،وزیرقانون نے بریفنگ دی ہے جس سے مزید سوالات اٹھ گئے ہیں،حکومت سے کہا گیا ہے کہ آئندہ اجلاس میں ان سوالات کے جوابات دیئے جائیں۔پارلیمنٹ کو آگاہ کرنا ضروری ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے حکومت کی کارکردگی کیا ہے۔آئندہ اجلاس 31جنوری کو ہوگا۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردی اور انتہاپسندی ایک بہت بڑا چیلنج ہے جوکہ ہمارے لیے مشترکہ طور پر چیلنج کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔سوالات ہم نے اٹھا دیئے ہیں اب حکومت بھی تو بتائے کہ اس نے کیا کیا ہے،آج کی بریفنگ سے مطمئن ہونا نہ ہونا معنی نہیں رکھتا بلکہ اصل مسئلہ دہشتگردی کے چیلنج کو دیکھنا ہے۔وزیرقانون وانصاف زاہد حامد نے بھی تصدیق کی کہ اپوزیشن جماعتوں نے مزید سوالات اٹھائے ہیں،مشیر قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ تمام جماعتیں جب تک اتفاق نہیں کرتیں فوجی عدالتوں کے معاملے پر کچھ نہیں کرسکتے،تمام جماعتیں اس بات کا ادراک رکھتی ہیں کہ اس پر سیاست نہ کی جائے ہم نے تفصیل سے بریفنگ دے دی ہے،فوجی عدالتوں اور نیشنل ایکشن پلان پر اعتماد میں لیا ہے،آئندہ اجلاس میں سوالات کے جوابات دے دیئے جائیں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ دہشتگردی کا خاتمہ سب کی ترجیح ہے مگر ہم نے کارکردگی کا جائزہ بھی لینا ہے اس لیے ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ کا ان کیمرہ مشترکہ اجلاس طلب کرکے سیکیورٹی اداروںکی طرف سے بریفنگ لی جائے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کہاں کھڑا ہے،اب تک کیا کچھ کیا ہے اور جو پیشرفت ہوئی ہے اس سے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا جائے،یقیناً دہشتگردی میں خاطر خواہ کمی آئی ہے اور پوری قوم نے ضرب عضب کی کامیابیوں کا اعتراف کیا ہے،مزید سوالات کی تشفی ضروری ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہاکہ دوسرا اجلاس بھی انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوا اور تمام پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس میں رویہ انتہائی مثبت ہے۔…(خ م+اع)متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ آفس میں پانچ گھنٹے طویل اجلاس، 33 سپیشل پراجیکٹس پر پیشرفت کا جائزہ
-
وزیراعلیٰ مریم نوازکی زیر صدارت اجلاس، 33 سپیشل پراجیکٹس پر پیشرفت کا جائزہ
-
سابق گورنرعمرسرفرازچیمہ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع نہ کرنے کے خلاف کیس میں سماعت ملتوی
-
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت پاکستان پیپلز پارٹی لاڑکانہ ڈویژن کا اجلاس
-
وزیر اعلی پنجاب کی زیر صدارت سی بی ڈی اتھارٹی کے پراجیکٹس سے متعلق اجلاس، آئی ٹی سٹی میں سلیکون کلسٹر پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا
-
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل کا اجلاس 28 مئی کو ہو گا، مریم اورنگزیب
-
او آئی سی میں غزہ میں جاری مظالم ، مسئلہ کشمیراوراسلامو فوبیا پر آواز اٹھانا ہمارا ایجنڈا تھا،نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ کی پریس کانفرنس
-
سوشل میڈیا پر حکومت مخالف مہم چلانے پر یو کے پلٹ شخص گرفتار
-
پاسپورٹ کی فاسٹ ٹریک فیس میں اضافہ کردیا گیا
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے وعدہ پورا کردیا
-
اپریل میں بارشوں کا 41 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا
-
پاسپورٹ کی فاسٹ ٹریک کیٹیگری کی فیسوں میں اضافہ کردیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.