لنڈیکوتل،وسطی ایشیائی ممالک تک تجارت کووسعت دینے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،کلکٹرکسٹم

جمعرات 2 فروری 2017 21:36

لنڈیکوتل۔02 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 فروری2017ء) کسٹم کلکٹر پشاور قربان علی مہمند نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی ہدایت پر انہوں نے لنڈی کوتل آکر طورخم کسٹم عملے ، ٹرانسپورٹروں اور کلئیرنگ ایجنٹس کے ساتھ بیٹھ کر ان کے مسائل اور مشکلات جاننے کی کوشش کی تاکہ طورخم بارڈر پر کسٹم ، درآمدات اور برآمدات سے متعلق مسائل سے آگاہی حاصل کی جا سکے اور ایسے اقدامات کئے جائیں جس سے افغانستان اور افغانستان سے آگے سنٹرل ایشیاء کے ممالک کے ساتھ تجارت اور کاروبار کو وسعت دی جا سکے تاکہ ملک ترقی کر سکے اور قبائلی عوام کو تجارت اور کاروبار کے وسیع تر مواقع دیکر ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز کیا جاسکے ۔

لنڈی کوتل کسٹم کالونی میں کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس اور کسٹم سٹاف طورخم کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کسٹم کلکٹر پشاور قربان علی نے کہا کہ 12 ارب کی خطیر رقم سے روان ہفتے طورخم پورٹ پر جدید سہولیات سے آراستہ ٹرمینل کی منظوری دیدی جائیگی اور اس کا ٹھیکہ این ایل سی کو دیا جائیگا انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان کے کونے کونے تک پاکستان میں بننے اور پیدا ہونے والی اشیاء کو پہنچایا جا سکے اور افغانستان سے بھی درآمدات میں اضافہ کیا جائے اور افغانستان کے راستے سنٹرل ایشیاء کے ممالک تک تجارت اور کاروبار کو وسعت دی جا سکے تاکہ اس خطے میں بے روزگاری کا خاتمہ ہو سکے اور کاروبار کے نئے مواقع پیدا کئے جائے۔

(جاری ہے)

قربان علی نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں کسٹم انٹی سمگلنگ کا قانونی اختیار پولیٹیکل انتظامیہ اور ایف سی کے پاس ہے اور یہی وجہ ہے کہ پورے فاٹا میں کسٹم کا کوئی سکوارڈ چھاپے نہیں مارتا اور نہ ہی کوئی کارروائی کی جاتی ہے انہوں نے کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس کے تحفظات کے جواب میں کہا کہ غیر ضروری چیک پوسٹیں ختم کرنے کے لئے پولیٹیکل ایجنٹ خیبر سے بات کی جائیگی اور طورخم میں این ایل سی کے کانٹے سے متعلق ابہام کو دور کیا جائیگا انہوں نے کہاکہ امسال برآمدات میں تین ارب کی کمی ہوئی ہے تاہم اس کی وجوہات الگ ہیں اور کہا کہ طورخم میں پانچ ارب کا ٹیکس جمع کرنے کا ہدف حاصل کر لیا جائیگا جس کے لئے کسٹم حکام ، کلئیرنگ ایجنٹس اور ٹرانسپورٹرز کا تعاون ضروری ہے کسٹم حکام کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال پکڑی گئی غیر قانونی اشیاء کی مالیت دگنی ہے اور اس سال بائیس کروڑ چھونتیس لاکھ ستائیس ہزار پانچ سو بہتر روپے ہیں کلکٹر قربان علی نے کسٹم کلئرنگ ایجنٹس پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دفاتر اور سسٹم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنائیں تاکہ ان کے کاروبار کا حجم بڑھ سکے اس موقع پر کلکٹر پشاور کے ساتھ پشاور سے ایڈیشنل کلکٹر ، اے سی کسٹم طورخم عبدالشکور، سپرنٹنڈنٹ طورخم نعیم خان اور دیگر سٹاف بھی موجود تھا ۔