پنجاب میں فرقہ واریت اور دہشت گردی زیادہ ہ ، حکومتی وزراء دہشت گردوں کی سرپرستی کررہے ہیں،پرویز مشرف

کراچی کی طرز پر پنجاب میں بھی فوجی آپریشن کی ضرورت ہے، جماعت الدعوة اور حافظ سعید دہشت گرد نہیں انہیں فوری رہا کیا جائے،نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 15 فروری 2017 23:51

پنجاب میں فرقہ واریت اور دہشت گردی زیادہ ہ ،  حکومتی وزراء دہشت گردوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2017ء) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پنجاب میں فرقہ واریت اور دہشت گردی زیادہ ہے اور صوبے میں حکمتی وزراء دہشت گردوں کی سرپرستی کررہے ہیں۔ کراچی کی طرز پر پنجاب میں بھی فوجی آپریشن کی ضرورت ہے۔ جماعت الدعوة اور حافظ سعید دہشت گرد نہیں انہیں فوری رہا کیا جائے۔ بدھ کے روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے باریاں لگائی ہوئی ہیں جب بھی آتی ہیں ریکارڈ جلا دیتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر پی ایس ایل کی وجہ سے آئی ہے۔ پی ایس ایل کا فائنل لاہورمیں ہونے سے روکنے کے لاہورمیں دہست گردوں نے دھماکہ کردیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان سے بھاگ کر افغانستان چلے گئے ہیں۔ ملا فضل اللہ اور برہمداغ بگٹی بھی افغانستان میں موجود ہین۔ دہشت گرد افغانستان سے آکر وہ پاکستان میں کارروائیاں کرتے ہیں۔

پرویز مشرف نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی مکمل ختم نہیں ہوئی پنجاب میں حکومتی وزراء دہشت گردوں کی سرپرستی کررہے ہیں پنجاب فرقہ واریت کا گڑ ہے کراچی کی طرز پر پنجاب میں بھی فوجی آپریشن ہونا چاہیے۔ مولانا مسعود اظہر دہشت گردی میں ملوث ہیں وہ ملک کے اندر دہشت گردی کراتے ہیں انہوں نے مجھ پر بھی حملہ کیا انہیں گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حافظ سعید اور جماعت الدعوہ دہشت گرد نہیں انہیں فوری رہا کیا جائے۔

حافظ سعید طالبان اور القاعدہ کے مخالف ہیں ۔ اقوام متحدہ نے بھارت کے کہنے پر حافظ سعید اور جماعت الدعوہ پر پابندی لگائی بھارت عالمی طور پر پاکستان پر دبائو بڑھا رہا ہے اور پاکستان اپنا کیس صحیہ طرح نہیں لڑ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حافظ سعید ویلفیئر آرگنائزیشن چلا رہے ہین مین اور ان کے ساتھ نوجوانوں کام کررہے ہین اگر ہم ان پر دہشت گردی کا الزام لگائیں گے تو ممکن ہے وہ طالبان اور القاعدہ کے حامی ہوجائیں۔

سابق صدر نے کہا کہ میرے اب ب ھی فوج کے ساتھ اچھے تعلقاتہ یں۔ مجھ پر اب بھی کیس چل رہے ہیں ماضی میں فوج نے میری مدد کی اور امید ہے کہ اب بھی فوج میری مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2009 ء میں شاہ فیصل نے مجھے مراعات دیں جس سے میں نے دبئی اور لندن میں فلیٹ خریدے ‘ شریف برادران بھی عوام کو بتائیں کہ انہوں نے بیرون ملک جائیداد کیسے خریدی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں مسلم لیگ کے دھڑوں اور مہاجروں کو ملا کر ایک نیا اتحاد قائم کرنا چاہتا ہوں جو پی پی پی اور مسلم لیگ ن کا گٹھ جوڑ ختم کرے گا اگر ایسا نہیں ہوا تو مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ہی عوام پر مسلط رہیں گی۔ (عابد شاہ)