محکمہ زراعت کی خربوزے کی منظور شدہ قسم ٹی 96 اور ترقی دادہ قسم راوی کاشت کرنے سمیت شرح تخم ایک سے ڈیڑھ کلوگرام فی ایکڑ رکھنے کی ہدایت

جمعہ 24 فروری 2017 15:24

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2017ء) محکمہ زراعت نے خربوزے کی منظور شدہ قسم ٹی 96 اور ترقی دادہ قسم راوی کاشت کرنے سمیت شرح تخم ایک سے ڈیڑھ کلوگرام فی ایکڑ رکھنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ خربوزے کی کاشت کیلئے پانی کے اچھے نکاس والی زرخیز میرا زمین کا انتخاب کیاجائے تاہم خربوزے کی کاشت ہر قسم کی زمین پر کی جا سکتی ہے مگر زرخیز میرا زمین میں خربوزے کی کاشت سے زیادہ بہتر پیداوار کا حصول یقینی ہو سکتاہے نیز مذکورہ زمین میں نامیاتی مادے کی مناسب مقدار بھی ہونی چاہیے جس کیلئے اگر زمین میں گوبر کی گلی سڑی کھاد ڈال کر ملا دی جائے تو اس سے بہترین نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔

محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے بتایاکہ کاشتکار زمین تیار کرنے کیلئے مٹی پلٹنے والا ہل چلائیں اور اس کے بعد تین سے چار دفعہ عام ہل چلایا جائے اس کے علاوہ ہر مرتبہ ہل چلانے کے بعد سہاگہ بھی دیاجائے تاکہ ڈھیلے وغیرہ ٹوٹ جائیں اور زمین نرم اور بھر بھری ہوجائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے خربوزے کے طریقہ کاشت کے بارے میں بتایا کہ تیار شدہ زمین میں دوسے اڑھائی میٹر کے فاصلے پر پٹڑیاں بنائی جائیںاوران پٹڑیوں کے درمیان آدھا میٹر چوڑی نالی ہونی چاہیے جبکہ پٹڑیوں کے دونوں کناروں پر بذریعہ چوکا 40سی45 سینٹی میٹر کے فاصلے پر دوتین بیج کاشت کریں یا ہموار زمین پر وتر حالت میں دو دو میٹر کے فاصلے پر قطاروں میں کیرا کریں اور بعد میں چھدرائی کرکے پودوں کا فاصلہ 45 سینٹی میٹر کردیں۔

انہوںنے کہاکہ اس ضمن میں مزید مشاورت ، رہنمائی اور معلومات کے حصول کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی رابطہ کیا جا سکتاہے۔