وفاقی حکومت کو پورٹ قاسم سے ٹیکسٹائل سٹی منصوبہ ختم کرنے کی کبھی بھی اجازت نہیں دیں گے‘یہ سندھ کی معیشت اور روز گار کے حوالے سے بہت اہمیت کا حا مل منصوبہ ہے
وزیر اعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ کا اجلاس سے خطاب
جمعرات 2 مارچ 2017 23:06
(جاری ہے)
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کے 40فیصد شیئرز ہیں ، پورٹ قاسم اور پاکستان انڈسٹریل کارپوریشن کے باالترتیب 8اور7 فیصد ہیں اور دیگر کمپنیوں کے 4 فیصد شیئرز ہیں ۔
صوبہ سندھ ٹیکسٹائل سٹی کی ترقی کے لئے اپنے حصے کے 200ملین روپے ادا کر چکا ہے ۔انہوںنے کہاکہ سندھ حکومت نے PTCL کو زمین کی الاٹمنٹ کے لئے پی کیو اے کو 1250 ایکڑ زمین فراہم کی ہے ۔ پی کیو اے نی27اگست 2006 کو پی ٹی سی ایل کو الاٹمنٹ لیٹر جاری کئے جس میں لاگت کا تخمینہ 1ملین روپے فی ایکڑ ہے ۔ زمینوں کا قبضہ 2005میں حوالے کر دیا گیا تھا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ زمین کا تعلق سندھ حکومت سے ہے اور پی کیو اے ،پی ٹی سی ایل کو بند کرنے کے بعد بھی زمین اپنے پاس نہیں رکھ سکتی ہے ۔ انہوںنے صوبائی وزیر صنعت کو کہا کہ اگر وفاقی حکومت (پی ٹی سی ایل پروجیکٹ کو ختم کرنے )جیسا بڑا قدم اٹھاتی ہے تو اسے زمین کی واپسی کے حوالے سے تمام تر ضروری اقدامات کئے جائیں اور اس سلسلے میں زمین اور دیگر معاملات کے لئے عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کے لئے بھی تیار رہیں ۔سیکریٹری صنعت رحیم سومرو نے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ وفاقی حکومت کا خیال ہے کہ پی ٹی سی ایل پروجیکٹ فزیبل نہیں ہے اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ کراچی ایک پورٹ سٹی ہے اور سندھ میں کپاس کاشت کی جاتی ہے اگر ٹیکسٹائل سٹی فیصل آباد اور گجرانوالہ میں فزیبل ہے تو یہ کراچی میں بھی بہت زیادہ فزیبل ہے ۔ صوبائی وزیر صنعت نے کہاکہ پی ٹی سی ایل پر 3بلین روپے کے قرضے ہیں اور پی ٹی سی ایل نیشنل بینک کا قرضہ اور اس کا سود ، پی کیو اے کا گرائونڈ رینٹ ، بلڈرز کی روکی ہوئی رقم اورNESPAK کی پروفیشنلز فیس کی ادائیگی ناکام رہی ہے ۔ منظور وسان نے منصوبے کے بارے میں بتا تے ہوئے کہا کہ منصوبے کا ماسٹر پلان منظور ہو چکا ہے اور گندے پانی کی ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ڈیزائن بھی NEC منظو ر کر چکا ہے، SSGC کی جانب سے گیس کی ایلوکیشن ابھی بھی التوا میں ہے ، بیرونی پا نی کی پائپ لائن کی فراہمی کا کام 19فیصد ہو چکا ہے اور اس کے بعد اس کو بند کر دیا گیا ، زمین کی سطح کو ہموار کرنے اور گریڈنگ کا کام مکمل ہو چکا ہے ، سڑکوں کی کارپیٹنگ کا کام 9 فیصد ہو چکا ہے ،ایڈمنسٹریشن بلاک کے لئے عمارت مکمل ہو چکی ہے ، ریزروائر کا 50 فیصد کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے ، کے - الیکٹرک نے 1 میگا واٹ بجلی فرا ہم کی ہے ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام قرضے واپس کرے اور منصوبے کے تحت پروجیکٹ کاکام شروع کرے ، انہوںنے کہاکہ اس منصوبے سے 150,000 ملازمتیں پیدا ہوں گی اور اس منصوبے کی اہمیت کے پیش نظر اسے ختم نہیں کیا جا سکتا،انہوں نے صوبائی وزیر صنعت منظور وسان کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت سے متعلقہ وزارت کے ساتھ بات کریں اور اسے یقینی بنائیں، نہیں تو دیگر آپشنز پر غور کیا جائے گا ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
نواز شریف نے توشہ خانہ ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کردی
-
اسرائیلی فوج کی جانب سے زمینی حملے کے لیے رفح کی جانب پیش قدمی‘فورسزنے غزہ سے رابطے کاٹ دیئے
-
ملکی معیشت کا دارومدار سیاسی استحکام سے ہے،جو ملک اقتصادی طور پر مستحکم ہوگا وہی ترقی کرے گا، سیاسی استحکام معاشی استحکام سے جڑا ہوا ہے،وفاقی وزیر قانون وانصاف اعظم نذیر تارڑ
-
بلوچستان کے لئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں ، وزیر داخلہ محسن نقوی کی وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات
-
اپریل میں 164 فیصد زائد بارشیں ، 41 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا
-
مخصوص نشستوں کا معاملہ،سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل ہو گا،الیکشن کمیشن
-
بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین سے 51 ارب سے زائد رقم کی وصولی کی درخواست، سترہ مئی کو سماعت ہوگی
-
6 ججوں کے خط کا معاملہ، اٹارنی جنرل سمیت حکومت بھی مداخلت تسلیم کر رہی ہے،سپریم کورٹ
-
گندم اسکینڈل میں جو بھی ملوث پایا گیا اسے سزا ملے گی، وزیراعلیٰ سندھ
-
سپریم کورٹ کا سات رکنی بینچ توہین عدالت کی کارروائی نہیں کر سکا تو ہائی کورٹ ججز کیسے کریں گے؟. جسٹس اطہرمن اللہ
-
ملک میں گرمی کی شدید لہر کے بعد محکمہ موسمیات نے 10 مئی سے ملک بھر میں بارشوں کی پیش گوئی کر دی
-
گیس پائپ لائن کی تکمیل: پاکستان اور ایران رستوں کی تلاش میں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.