پنجاب میں 60لاکھ ایکڑ رقبہ پر چارہ جات کی کاشت کی جاتی ہے ،ترجمان

بدھ 10 مئی 2017 16:53

راولپنڈی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مئی2017ء) محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کی خوراکی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے دودھ اور گوشت کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ پنجاب میں تقریباً 6 ملین ایکڑ رقبہ پر مختلف قسم کے چارہ جات کاشت ہونے کے باوجود بھی جانوروں کو ضرورت کے مطابق سبز چارہ دستیاب نہیں ہورہا۔

جانوروں کی غذا ئی ضروریات پوری کرنے کیلئے چارہ جات سستے مگر اہم ترین جزو ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ روڈز گراس میں غذائی اعتبار سے ایک اعلیٰ درجے کا چارہ ہے اور اس کی کاشت کیلئے گرم مر طوب آب و ہواموزوں ہے۔ روڈز گراس متعدد کٹائیاں دینے والا دائمی نوعیت کا چارہ ہے اور اس کو ایک بار کاشت کرنے سے کم ازکم تین سال تک اچھی پیداوار لی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

کاشتکار روڈ گراس کی کاشت بھاری میرا زمین جس میں پانی کے نکاس کا خاطر خواہ انتظام ہو میں کریں۔ 3سے 4 مرتبہ ہل بمعہ سہاگہ چلا کر زمین کو اچھی طرح تیار کریں۔ زمین بالکل نرم، بھر بھری اور ہموار ہونی چاہیے۔ فصل کی کاشت سال میں دو بار کی جا سکتی ہے جو کہ بیج اور جڑوں دونوں سے ہو سکتی ہے۔ 5سے 8 کلو بیج یا 11000 سے 12000 قلمیں فی ایکڑ کافی ہوتی ہیں۔

قلموں کے ذریعہ کاشت کی صورت میں اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ ہر قلم پر کم از کم دو دو آنکھیں موجود ہوں۔ قلموں کو لگاتے وقت ان کو ایک طرف جھکائیں۔ قلم کی ایک آنکھ زمین کے اندر اور دوسری باہر ہونی چاہیے۔ قلموں اور لائنوں کا درمیانی فاصلہ 2 فٹ رکھا جائے۔ جڑوں کے ذریعہ روڈز گراس کی کاشت جولائی اور اگست میں کریں جبکہ بیج سے کاشت کی صورت میں اسے چھٹہ کی بجائے ایک فٹ کے فاصلہ پر بذریعہ ڈرل قطاروں میںکاشت کریں۔

متعلقہ عنوان :