پاناما کیس ، جے آئی ٹی کو الیکشن کمیشن کی جانب سے بجھوائی گئی وزیر اعظم کے اثاثوں کی تفصیلات موصول

بیرون ملک وزیر اعظم کی کوئی جائیداد نہیں، جاتی امراء میں بلڈنگ کی مالیت صرف 40 لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے،دستاویزات جے آئی ٹی کا وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے غیر ملکی اکاؤنٹس اور اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کیلئے غیر ملکی ماہرین سے مدد لینے کا فیصلہ

جمعہ 12 مئی 2017 23:59

پاناما کیس ، جے آئی ٹی  کو الیکشن کمیشن کی جانب سے بجھوائی گئی وزیر اعظم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2017ء) پاناما کیس کی تحقیقات کرنیوالی جے آئی ٹی نے وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے غیر ملکی اکاؤنٹس اور اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کے لیے غیر ملکی ماہرین سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا ئ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کا پانچواں ا جلاس جوڈیشل اکیڈمی میں ہوا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے بجھوائی گئی وزیر اعظم کے اثاثوں کی تفصیلات جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو موصول ہو گئیں۔ سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق بیرون ملک وزیر اعظم کی کوئی جائیداد نہیں جبکہ جاتی امرائ میں بلڈنگ کی مالیت صرف 40 لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن دستاویزات کے مطابق 2015ئ میں وزیر اعظم نے حسین نواز سے 20 کروڑ روپے وصول کئے۔

رقم ڈالر اور یورو کرنسی میں وصول کی گئی۔ وزیر اعظم نے اثاثوں میں سات بینک اکاونٹ ظاہر کئے۔ جب کہ جے آئی ٹی نے غیر ملکی ماہرین سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے، ماہرین وزیر اعظم اور بچوں کے غیر ملکی اکاؤنٹس اور اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کریں گے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق جے آئی ٹی نے تین سال کے اثاثہ جات کی دستاویزات طلب کی تھیں جس میں جے آئی ٹی نے الیکشن کمیشن سے جو تفصیلات مانگیں وہ سب دے دی گئیں۔گزشتہ روز جے آئی ٹی کو وزیراعظم اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم کردیں۔