ٹماٹر کی کاشت کیلئے ذرخیز میرازمین جس میں پانی کے نکاس کا انتظام موجود ہو موزوں ہے،ترجمان

منگل 16 مئی 2017 15:16

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2017ء) ٹماٹر ہمارے ملک میں استعمال ہونے والی ایک قدیم اور ہردلعزیز سبزی ہے ۔اسے ہر طبقے کے لوگ سالن بناتے وقت اور بطور سلاد نہایت شوق سے استعمال کرتے ہیں۔ غذائیت کے لحاظ سے یہ بہت اہم ہے کیونکہ اس میں حیاتین اے، سی، ریبوفلیون، تھایامین اور معدنی نمکیات مثلاًً لوہا، چونا اور فاسفورس کافی مقدار میں ہوتے ہیں۔

ٹماٹر کے پھل میں لائیکو پین(Lycopen) بھی پائی جاتی ہے جو جسم سے فاسد مادوں کے اخراج میں مدد دیتی ہے۔یہ سبزی سارا سال استعمال ہوتی ہے۔اس سے پلپ, چٹنی ,کیچپ اور پیسٹ جیسی مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔ٹماٹر کو گھریلو باغیچوں میں بھی آسانی سے کاشت کیا جاسکتا ہے۔ٹماٹر کی کاشت کا آب و ہوا سے گہرا تعلق ہے کیونکہ پودے زیادہ گرمی یا سردی برداشت نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

ٹماٹر کے پودے کی بہتر نشوو نما کے لئے بہترین درجہ حرارت 14سی30سینٹی گریڈ ہے۔ٹماٹر کی کاشت کے لئے زرخیز میرازمین جس میں پانی کے نکاس کا بہترین انتظام موجود ہو موزوں ہے۔ زمین میں نامیاتی مادہ وافر مقدار میں ہونا چاہئے کیونکہ ایسی زمین میں نمی دیر تک قائم رہتی ہے اور پودوں کی جڑیں زمین کے نیچے آسانی سے خوراک حاصل کرکے بڑھتی اور پھولتی رہتی ہیں۔

اس کی کاشت کے نمایاں علاقے کٹھہ سگرال(خوشاب)، گوجرانوالہ ، شیخوپورہ،مظفر گڑھ، خانپور(رحیم یار خان) وغیرہ ہیں۔پنجاب کے میدانی علاقوں میں ٹماٹر کی فصل چار موسموں میں کاشت کی جاتی ہے جبکہ پانچویں فصل سرد پہاڑی علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے۔ٹماٹرکی فصل کو کورے سے بچانا ضروری ہوتاہے۔ٹماٹر کی منظور شدہ اقسام میں روما،نگینہ ،پاکٹ، نقیب شامل ہیں۔

ادارہ تحقیقات سبزیات فیصل آباد نے ایک ایسی مشین تیار کی ہے جسے پلپرکہتے ہیں۔ اس سے بیج آسانی سے نکالا جاسکتا ہے۔ اس مقصد کے لئے پھل کا اچھی طرح پکا ہوا ہونا بہت ضروری ہے۔یہ پلپ کیچپ، چٹنی اور دوسری مصنوعات کے کام آتی ہے ۔ بیجوں کو اچھی طرح دھوکر سورج کی روشنی میں خشک کرکے کاغذ کے لفافوں میں محفوط کرلینا چاہئے اور لفافوں کو20ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھنا چاہئے۔

ایک ایکڑ سے 40-30کلوگرام بیج حاصل کیا جاسکتا ہے۔ ٹماٹر کی فصل پر حملہ آور ہونے والی بیماریوں میںٹماٹر کا اگیتا جھلسائو ٹماٹر کا پچھیتا جھلساؤ ،ٹماٹر کا مرجھائو،گرے مولڈ ،ٹماٹرکی نیم مُردگی اور سبزیات کے خطیے شامل ہیں۔ بیماریوں کے کیمیائی انسداد کے لئے محکمہ زراعت کے مقامی توسیعی کارکن کے ساتھ مشورہ کرکے موزوں پھپھوندی کش زہر کا استعمال کریں۔ٹماٹر پر چور کیڑا ، ٹماٹر کے پھل کا گڑوواں یا امریکن سنڈی، چست تیلہ سست تیلہ ، سفید مکھی، ٹوکا ، لیف مائنر ، بڑی کالی چیونٹی اور چوھیا، حملہ آور ہوتے ہیں۔ ضرر رساں کیڑوں کے کیمیائی انسداد کے لئے محکمہ زراعت کے مقامی توسیعی کارکن کے ساتھ مشورہ کرکے موزوں کیڑے مار زہر کا استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :