خیر پور سے لا پتہ ہونے والی طالبہ بازیاب، کنڈیکٹر سے پسند کی شادی کے لیے گھر سے بھاگی۔ طالبہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 17 مئی 2017 11:33

خیر پور سے لا پتہ ہونے والی طالبہ بازیاب، کنڈیکٹر سے پسند کی شادی کے ..
خیرپور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 مئی 2017ء) : خیر پور سے لا پتہ ہونے والی شاہ عبد الطیف یونیورسٹی کی طالبہ فوزیہ کو کراچی کے علاقہ سے بازیاب کروالیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق فوزیہ کو کراچی کے علاقہ پٹیل پاڑہ سے بازیاب کروایا گیا اور اس کے ساتھ موجود یونیورسٹی کی بس کے کنڈیکٹر عبدالحکیم کھوسو کو بھی گرفتار کر لیا۔ بازیاب کروائے جانے پر فوزیہ نے بیان دیا کہ اسے اغوا نہیں کیاگیا تھا بلکہ اس نے عبد الحکیم کھوسو سے پسند کی شادی کی۔

(جاری ہے)

عبد الحکیم کھوسو نے بیان دیا کہ حیدر آباد میں فوزیہ سے شادی کی تھی۔ فوزیہ کو سکھر میں سول جج کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ فوزیہ نے اپنا بیان واپس لیتے ہوئے کہا کہ میں عبد الحکیم کو نہیں جانتی ، کراچی اپنی بہن  سے ملنے گئی تھی۔ فوزیہ نے عدالت سے استدعا کی کہ اس لڑکے کو رہا کیا جائے اور میں اپنے والدین کے پاس واپس جانا چاہتی ہوں۔ فوزیہ کے بیان کے بعد عبد الحکیم کھوسو کو رہا کر کے فوزیہ کو اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :