بلوچستان میں تجارت سے وابستہ افراد کو سہولیات دینے کیلئے تمام تروسائل بروئے کارلائے جارہے ہیں،ایف بی آر

مال بردارگاڑیوں سے سپیڈ منی کی وصولی برداشت نہیں کی جائیگی ، چیئرمین ڈاکٹرمحمدارشاد

ہفتہ 3 جون 2017 23:05

بلوچستان میں تجارت سے وابستہ افراد کو سہولیات دینے کیلئے تمام تروسائل ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2017ء) فیڈرل بورڈآف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین ڈاکٹرمحمدارشاد نے کہاہے کہ سی پیک پاکستان بلوچستان اور ہم سب کے بچوں کا مستقبل ہے،بلوچستان میں تجارت سے وابستہ افراد کو سہولیات دینے کیلئے تمام تروسائل بروئے کارلائے جارہے ہیں ،فیصل آباد ہو یاملتان کسی بھی جگہ بلوچستان کی مال بردارگاڑیوں سے سپیڈ منی کی وصولی برداشت نہیں کی جائیگی ،انہوں نے آر ٹی او کوئٹہ کی سربراہی میں ایڈوائزری کمیٹی تکشیل دینے کااعلان کیاکہ مذکورہ کمیٹی امپورٹرز اورایکسپورٹرز کو درپیش مشکلات ومسائل کے حل کیلئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرے ،بلوچستان اور پاکستان میں غم اور دکھ کے دن ختم ہوچکے ہیں اب سب کو متحد ہوکر ملک وقوم کی ترقی کیلئے کردار اداکرناہے ،سی پیک پاکستان اور بلوچستان کے علاوہ خطے کی معاشی تقدیر اورشکل بدل دے گی ،یہ انٹرنیشنل وژن کااہم کمپوننٹ ہے ۔

(جاری ہے)

نہوں نے یہ بات چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری میں چیمبر کے عہدیداران اور اراکین کے ساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر ان کے ہمراہ چیف کمشنر آرٹی او کوئٹہ نذیراحمد شورو ،کلکٹرکسٹم ڈاکٹرسعید احمد جدون ،ڈپٹی کلکٹرکسٹم ڈاکٹرفرید احمد سمیت دیگر آفیسران بھی موجود تھے ۔اس سے قبل چیئرمین ایف بی آر اور ان کے وفد میں شامل آفیسران کو چیمبرآف کامرس کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی ،پیٹرانچیف حاجی غلام فاروق خان ،نائب صدر حاجی اخترکاکڑ سمیت دیگر نے چیمبرآنے پر خوش آمدید کہااس موقع پر چیمبرآف کامرس کے صدر حاجی عبدالودوداچکزئی کاکہناتھاکہ بلوچستان میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد میں لوگوں کا روزگار زراعت اور تجارت سے وابستہ ہے جو ملک کی معاشی ترقی میں اپناکرداراداکررہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں مینوفیکچرنگ سٹیٹس لینا سیلز ٹیکس کے باعث بہت ہی مشکل کام ہے اس لئے اس عمل کو آسان کیا جائے ،انہوں نے کہاکہ پاک افغان تجارت سے وابستہ افراد کے ساتھ امپورٹ ایکسپورٹ کیلئے انہیں پاکستان ہی میں کیش پیمنٹ کرناپڑتی ہے جس پر انہیں ایف بی آر سے نوٹسز ملتے ہیں ،اس لئے انہیں کیش پر کاروبار کی اجازت دی جائے اور رقم پر لگائے جانے والے 25فیصد ٹیکس کو ختم کیاجائے ،انہوں نے مائننگ انڈسٹریز کو توجہ دینے اور ٹیکس ویلیوایشن پر 20سے 25فیصد رعایت کامطالبہ کیا اورکہاکہ جب تک انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی ممکن نہیں بنائی جاتی اس وقت تک وی باک سسٹم کو بند کیاجائے ،انہوں نے امپورٹ اور ایکسپورٹ پالیسی کی موجودگی میں کلکٹریٹ کی جانب سے سٹینڈنگ آرڈر اور پبلک نوٹسز کی مخالفت کی اورکہاکہ اس وقت تک اسٹینڈنگ آرڈرز اور پبلک نوٹسز کو ختم کیاجائے جب تک کوئی اورپالیسی تشکیل نہیں دی جاتی ،انہوں نے تاجروں سے ای فارم کے حصول کیلئے ایڈوانس ڈالر وصولی کی شرط کو ختم کرکے اس سلسلے میں 180دن تک ریلائزیشن کی سہولت کامطالبہ کیا انہوں نے شکایت کی کہ ملتان اور فیصل آبادمیں بلوچستان کی مال بردارگاڑیوں کو روک کر سپیڈنہ دینے کے باعث جھوٹے مقدمات درج کئے جاتے ہیں جن کا تدارک ہوناچاہئے اور کسٹم کی جانب سے پکڑی گئی گاڑیوں کو 90دن تک تحویل میں رکھنے کی بجائے ان کا فیصلہ ایک ہفتے میں کیاجائے ،اس موقع پر چیمبرآف کامرس کے پیٹر ن انچیف غلام فاروق نے کہاکہ فیصل آباد اور ملتان سمیت دیگر میں گاڑیوں کو بے جا روکنا اور ٹیکس ویلیویشن میں مناسب رعایت نہ ہونے کے باعث بلوچستان کے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز مشکلات کاشکار ہے اس کاخاتمہ ہونا چاہئے ،اس موقع پر فیڈرل بورڈآف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین ڈاکٹرمحمدارشاد نے کہاکہ مینوفیکچرز کو ایک ہفتے میں ہی رجسٹریشن ملے گی لیکن اس کیلئے انہیں قوائدواضوابط پورے کرناہونگے ،انہوں نے ایف بی آر کی جانب سے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو نوٹسز کا حل نکالنے کی بھی یقین دہانی کرائی اور کہاکہ مائننگ اور دیگر کے حوالے سے بھی چیمبر کی تجاویز کو ترجیحی بنیادوں پر اہمیت دی جائیگی ،انہوں نے کہاکہ وہ ٹیکس ویلیویشن اور وی باک بارے وزارت تجارت ،اسٹیٹ بینک اور دیگر کے ساتھ معاملات کو ذاتی حیثیت میں اٹھائینگے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بلوچستان ایک طوفان سے گزرے ہیں اب تمام طبقات سے تعلق رکھنے والوں کو معاملات کو ٹھیک رخ میں لے جانے کیلئے متحد ہوناہوگا،انہوں نے کہاکہ تجارت کی ترقی سب کے مفاد میں ہے جب تک تجارت کو فروغ حاصل نہیں ہوگا ہم جیسے سرکاری ملازمین کو مراعات نہیں ملیںگے ،انہوں نے فیصل ااباد اور ملتان میں بلوچستان کی مال بردار گاڑیوں کو روکنے پر سخت برہمی کااظہار کیااورکہاکہ بلوچستان کی امپورٹرز اورایکسپورٹرز کی گاڑیوں سے سپیڈمنی کی وصولی کسی صورت برداشت نہیں ،انہوں نے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کے کسٹم اور ایف بی آر کے ساتھ مسائل سمیت دیگر کے حل کیلئے چیف کمشنر آرٹی او کوئٹہ نذیر احمد شورو کی سربراہی میں ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دینے کااعلان کیا اورکہاکہ مذکورہ کمیٹی باہمی مشاورت کے ذریعے مسائل کا حل نکالا کرے ،انہوں نے کہاکہ سی پیک پاکستان بلوچستان اور خطے کی تقدیر بدلے گی بلکہ اس کی شکل بھی بدل جائیگی ،انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری انٹرنیشنل وژن کا کمپوننٹ ہے جس سے پورے خطے میں معاشی انقلاب آئیگا ،انہوں نے کہاکہ سی پیک پاکستان بلوچستان اور ہم سب کے بچوں کا مستقبل ہے ،اس موقع پر چیمبر آف کامرس کے نائب صدر حاجی اختر کاکڑ نے چیئرمین ایف بی آر کی توجہ مبذول کرائی کہ کوئٹہ میں انکم ٹیکس ٹریبونل اور دیگر نہیں ہے جس کی وجہ سے مقامی امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو ملک کے دوسرے شہروں کو جاناپڑرہاہے اس لئے اس سلسلے میں اقدامات اٹھائے جائیں جس پر چیئرمین ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی کہ اس مسئلے کو جلد حل کیاجائے گا۔

اجلاس کے آخر میں چیمبرآف کامرس کی جانب سے چیئرمین ایف بی آر کو یادگاری شیلڈپیش کی گئی اس موقع پر چمن چیمبرآف کامرس کے صدر حاجی عبداللہ اچکزئی اور دیگر نے بھی 11نکاتی تجاویز چیئرمین ایف بی آر کو پیش کئے جس پر چیئرمین ایف بی آر نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان تجاویزپرعمل کیلئے اقدامات اٹھائے جائینگے ۔

متعلقہ عنوان :