افغان حکومت اور عوام کے ساتھ ہمدردی ہے اور دہشت گردی کے خلاف ہر قسم کا تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کا کردار نمایاں ہے -افغان سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے استعمال ہوتی ہے-افغان حکومت کی الزام تراشیاں سختی سے مسترد کرتے ہیں-پاکستا ن علاقائی امن واستحکام کے لئے پرعزم ہے اور پاکستان نے بھاری جانی نقصان کے باوجود صبرکا مظاہرہ کیا- اب افغان حکومت کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 7 جون 2017 15:47

افغان حکومت اور عوام کے ساتھ ہمدردی ہے اور دہشت گردی کے خلاف ہر قسم ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 جون ۔2017ء) وزیراعظم نوازشریف نے کابل میں ہونے والے حالیہ دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت اور عوام کے ساتھ ہمدردی ہے اور دہشت گردی کے خلاف ہر قسم کا تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کے اجلاس میں کابل میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے افغانستان میں سلامتی کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے شرکاءنے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کے لئے پرعزم ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے شرکاءکا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کا کردار نمایاں ہے تاہم افسوس ناک امر ہے کہ افغان سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہوئی جس کے باعث پاکستان کو بھاری نقصان ہوا۔

(جاری ہے)

قومی سلامتی کمیٹی کے شرکاءنے کہا کہ پاکستا ن علاقائی امن واستحکام کے لئے پرعزم ہے اور پاکستان نے بھاری جانی نقصان کے باوجود صبرکا مظاہرہ کیا لیکن اب افغان حکومت کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔اجلاس میں کابل میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کی گئی .اجلاس کے شرکاءنے افغانستان میں سلامتی کی بگڑی صورتحال پر اظہار تشویش کیا اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کردیا اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان کے خلاف افغان سرزمین استعمال ہونے کے باوجود پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا.افغان سرزمین کے اس ااستعمال کے نتیجے میں پاکستان کا بہت بڑا جانی نقصان ہوچکا ہے.پاکستان دشمن عناصر کے اداروں میں تعاون سے پوری طرح آگاہ ہے. پاکستان مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنا بھرپور دفاع کرے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی نے افغان عوام کو مکمل تعاون فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیاگیا۔ اجلاس میں کہا گیاکہ پاکستان نے چیلنجز کے باوجود دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کیں۔پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کا ہمیشہ سے حامی رہا ہے۔پرامن افغاستان کے لیے پاکستان نے ہمیشہ علاقائی اور عالمی اقدامات کی حمایت کی۔ پاکستان کے خلاف افغان سرزمین استعمال ہونے کے باوجود پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔

اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ افغان سرزمین کے استعمال کے نتیجے میں پاکستان کا بہت بڑا جانی نقصان ہوچکا ہے۔پاکستان دشمن عناصر کے اداروں میں تعاون سے پوری طرح آگاہ ہے۔پاکستان مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنا بھرپور دفاع کرے گا۔پاکستان مقامی ،علاقائی اور عالمی امن کے لیے جاری کوششوں میں تعاون کے لیے پر عزم ہے۔اجلاس میں میں وزیر دفاع خواجہ آصف ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان ، ڈی جی آئی ایس آئی میجر جنرل نوید مختار بھی اجلاس میں موجود تھے .اجلاس میں خفیہ معلومات کی بنا پر کئے جانے والے آپریشنز کی کامیابی کا بھی جائزہ لیا گیا ۔


 

متعلقہ عنوان :