کپاس کی نئی فصل کی 1000 گانٹھیں تیار ، فی من 7000 روپے میں فروخت، پھٹی کی آمد میں اضافہ، ہفتہ وار رپورٹ

پاکستان میں بھی اگر موسمی حالات موافق رہے تو کپاس کی پیداوار گزشتہ سال کی نسبت زیادہ ہونے کی توقع کی جا رہی ہے، نسیم عثمان

ہفتہ 10 جون 2017 15:39

کپاس کی نئی فصل کی 1000 گانٹھیں تیار ، فی من 7000 روپے میں فروخت، پھٹی کی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2017ء)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھائو میں مجموعی طورپر استحکام رہا۔ گو کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی زبو حالی کے سبب کاروباری حجم نہایت کم رہا۔ رمضان شریف کی وجہ سے بھی کاروبار کم ہو رہا ہے۔ ہفتہ کی خصوصیت یہ رہی کہ نئی فصل کی کپاس کی آمد شروع ہو چکی ہے۔ پھٹی کی چنائی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

زریں سندھ کے کپاس پیدا کرنے والے علاقوں سے پھٹی کی روزانہ 6 تا 7 ٹرکیں جننگ فیکٹریوں میں پہنچ رہی ہیں۔ تاہم موصولہ اطلاعات کے مطابق فی الحال چار جننگ فیکٹریاں شروع ہو چکی ہے۔ ایک فیکٹری میر پور خاص میں ایک ٹنڈو آدم میں اور دو جننگ فیکٹریاں شہداد پور میں جزوی طور پر شروع ہو چکی ہیں۔ تاحال نئی فصل کی پھٹی سے تقریبا ایک ہزار گانٹھیں تیار ہو چکی ہیں جبکہ فی الحال شہداد پور کی 200 گانٹھیں فی من 7000 روپے کے بھائو پر فروخت ہو چکی ہیں۔

(جاری ہے)

ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی صورت حال دیگر گو ہونے کے سبب خریداری کا فقدان ہے البتہ پاکستانی روئی کا کام کرنے والی بین الاقوامی فرم LD نے وعدے میں پاکستانی کاٹن ستمبر اکتوبر کی ڈیلیوری کے وعدے پر فی پاونڈ 74 تا 75 امریکن سینٹ کے حساب سے پاکستان کی کچھ ملوں کو ہزاروں گانٹھیں فروخت کی ہیں۔ جو فی من 6400 تا 6500 روپے کی قیمت کی ہوتی ہیں۔ کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آئندہ سیزن میں وہاں کپاس کی پیداوار میں اضافہ ہونے کا عندیہ مل رہا ہے۔

پاکستان میں بھی اگر موسمی حالات موافق رہے تو کپاس کی پیداوار گزشتہ سال کی نسبت زیادہ ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔ مقامی طور پر جنرز کے پاس روئی کی تقریبا 75 ہزار گانٹھوں کا قلیل اسٹاک موجود ہے۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ اسپاٹ ریٹ فی من 6800 روپے کے بھائو پر بند کیا۔ صوبہ سندھ و پنجاب میں روئی کا بھائو فی من 6500 تا 7000 روپے چل رہا ہے۔