کھادوںکے بروقت استعمال میں سستی اور زنک و بوران کی کمی چاول کی پیداوار کو متاثر کرسکتی ہے، ماہرین زراعت

جمعہ 7 جولائی 2017 15:46

کھادوںکے بروقت استعمال میں سستی اور زنک و بوران کی کمی چاول کی پیداوار ..
فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جولائی2017ء)جامعہ زرعیہ فیصل آبادکے ماہرین زراعت نے کہاہے کہ چاول پاکستان کی تیسری بڑی اہم ترین فصل ہے جس کا ملکی جی ڈی پی میں حصہ 1.6 فیصد سے بھی زائدہے نیز چائینہ ، بھارت، انڈونیشیاکے بعد پاکستان چاول پیداکرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے لہٰذا دھان کے کاشتکار چاول کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں کیونکہ پانی کی کمی چاول کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ جو کاشتکارماہرین زراعت کی سفارشات پر عمل کرتے ہیں انہیں فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ حاصل ہوتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ اچھی پیداوار کیلئے ضروری ہے کہ 9،9 انچ کے فاصلے پر 2،2پودے لگائے جائیں اس طرح ایک ایکڑ میں سوراخوں کی تعداد 80ہزار اور پودوں کی تعداد ایک لاکھ 60ہزار ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھادوںکا بروقت استعمال بھی اشد ضروری ہے کیونکہ زنک اور بوران کی کمی چاول کی پیداوار کو متاثر کرتی ہے۔