آرکاری سے چترال آنے والا جیپ حادثے کا شکار،16لوگ دریا میں ڈوب گئے ،مقامی افراد نے 9 کو زندہ نکال لیا،3 لاشیں برآمد، 4 افراد لاپتہ
پیر 17 جولائی 2017 19:25
(جاری ہے)
بشیر الدین ولد گل بیاز نے بتایا کہ وہ صبح اوویر ارکاری سے چترال آرہا تھا اس جیپ میں پندرہ سولہ لوگ سوار تھے جبکہ دو خواتین بھی ان میں شا مل تھے۔
جوں ہی یہ بدقسمت گاڑی چیو پل کے قریب پہنچ گیا تو اچانک دریا ئے چترال میں گرگیا ۔ سڑک کے کنارے دریا کی جانب بنائے گئے حفاظتی دیوار بھی انتہائی ناقص میٹریل سے بنایا گیا تھا ۔ وہاں موجود ایک عینی شاہد نے کہا کہ جس وقت یہ حادثہ پیش آیا وہ وہاں قریب تھا ان کا کہنا ہے کہ محکمہ مواصلات یعنی کمیونیکیشن اینڈ ورکس (سی اینڈ ڈبلیو) نے دریا کے جانب سڑک کے کنارے جو حفاظتی جنگلے یعنی دیوار بنائے تھے اس میں صرف پتھر ہی تھے اوپر سے سیمنٹ کا ہلکا سا پلستر کروایا تھا جونہی یہ جیپ اس حفاظتی دیوار سے ٹکرایا گیا وہ معمولی جھٹکے سے دریا میں گرگیا اور ساتھ ہی جیپ بھی دریا برد ہوا۔ان کا کہنا ہے کہ چند ماہ قبل محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے سڑک کے کنارے پہاڑ کے جانب کھدائی کرکے نالے بنانا تھا مگر ابھی تک اس پر کوئی نالہ نہیں بن سکا اور اب فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے اسے بند کروارہے ہیں جس کی وجہ سے سڑک مزید تنگ ہوا اور اس قسم کے حادثات پیش آتے ہیں۔ پچھلے سال بھی اسی مقام کے قریب ایک مسافر پک اک ڈاٹسن دریا میں گر گیا تھا جس کے نتیجے میں نو افراد جاں بحق ہوئے تھے انہوں نے شکایت کی کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو با اثر افراد کی عمارتوں کو بچانے کیلئے سڑ ک کی بیچ میں حفاظتی دیواریں تو بناتے ہیں مگر دریا کے کنارے پر سڑ ک پر کوئی حفاظتی دیوار نہیں ہے اور اگر ہے بھی تو انتہائی ناقص۔ ہمارے نمائندے نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی موقف جاننے کیلئے ان کے دفتر گیا تو پتہ چلا کہ ایگزیکٹیو انجنیر مقبو ل اعظم کئی دنوں سے پشاور میں تھے چند لوگوںنے یہ بھی شکایت کی کہ ایکسین صاحب کا مکان پشاور میں زیر تعمیر ہے اور وہ اس کی نگرانی کرنے کیلئے زیادہ تر پشاور میں رہتا ہے۔ تاہم سب ڈویژنل آفیسر طارق علی کہا کہ وہ میڈیا کے سامنے بات کرنے کے مجاز نہیں ہے اور جب ایکسئن پشاور سے آئے تو وہ خود بتا سکتے ہیں۔لاپتہ افراد میں افضل خان ولد گل بہار،محمد عارف ولد شیر غازی، حسن شاہ ولد زار نبی، سمیر خان ولد مراد خان، محمد حسن ولد شیر غزب، اصلاح الدین ولد رحیم خان ساکنان اویر ارکاری شامل ہیں جبکہ زحمیوں میں شیر الدین ولد شیر غزب، گل رحیم ولد میاں گل، انور میاں ولد پہلوان، محمد ولی ولد گل عجب، سلمان ولد محمد اسماعیل، شیر عزب ولد شیر غازی، اور سمیرا انار ولد شیر عذب شامل ہیں۔ ان سب زحمیوںکو ابتدائی طبعی امداد کے بعد ہسپتال سے فارغ کیا گیا اور ان میں سے صرف بشیر الدین ولد گل بہار ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اسرار اللہ بھی ضلع سے باہر ہے ان کے بارے میں بھی یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ وہ مہینے میں پندرہ پشاور میں اور پندرہ دن چترال میں گزار تے ہیں۔ اس واقعے کی اطلاع سنتے ہی چترال سکائوٹس کے کمانڈنٹ کرنل نظام الدین شاہ نے ریسکیوں کے کاموں کا خود نگرانی کی اور ہر قسم تعاون کی یقین دہانی کرائی۔مزید قومی خبریں
-
صحت مند ماں ہی صحت مند معاشرے کی بنیاد رکھ سکتی ہے،خواجہ سلمان رفیق
-
ڈیجیٹل تبدیلی کیلئے حکومت، سول سوسائٹی، نجی شعبے اور تعلیمی اداروںمیں تعاون ضروری ہے۔شزہ فاطمہ
-
فرح گوگی کے شوہر کی ہائوسنگ سوسائٹی میں توڑ پھوڑ، فریقین سے جواب طلب
-
کے الیکٹرک نے 7 ماہ کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ 18 روپے 86 پیسے کا بڑا اضافہ کرنے کی درخواست دائر کردی
-
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا سائرہ افضل تارڑ کے والد کے انتقال پر تعزیت کا اظہار
-
لاہورپولیس کی منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں ، 3486 ملزمان گرفتار
-
پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
-
کسی کو اپنی ذاتی سیاست کسانوں کی آڑ میں چمکانے کی اجازت نہیں دیں گے‘عظمیٰ بخاری
-
بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا،جمشید کوارٹر تھانے کے باہر انوکھا احتجاج ،رشتے دار دلہے کی شیروانی لے کر تھانے پہنچ گئے
-
خرم شیر زمان کا سندھ حکومت پر من پسند افراد کو پروٹوکول دینے کا الزام
-
سیالکوٹ پولیس کی کارروائی،ناجائز اسلحہ کی نمائش پر 3 ملزمان گرفتار
-
سکول ٹیچر کو گھر کے باہر فائرنگ کر کے قتل اور خوبرو جوڑے کو گھر میں تیزدھار آلہ سے ذبح کر دیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.