مری میں لاکھوں کی آبادی کیلئے تحصیل ہسپتال میں علاج معالجہ کی سہولتوںکافقدان

ہفتہ 22 جولائی 2017 20:55

مری ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2017ء) مری میں لاکھوں کی آبادی کیلئے عرصہ درازسے قائم واحد تحصیل ہیڈکوارٹرہسپتال مری میں علاج معالجہ کی سہولتوںکاشدیدفقدان ہے، تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال مری میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ،سرجن،اورہارٹ سمیت سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی اکثر آسامیاں خالی ہیں ،مری کے اس واحد سرکاری ہسپتال میں علاج معالجہ کی سہولتیں نہ ہونے کے برابرہیں ۔

گزشتہ ماہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کاتحصیل ہیڈکوارٹرہسپتال مری سے اچانک تبادلہ کردیاگیاہے جسکے بعد تاحال نئے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی جاسکی۔ 1983میں ہسپتال میں شعبہ امراض قلب کاافتتاح توکردیاگیامگر34سال گزرنے کے باوجودآج تک امراض قلب کا شعبہ عملی طورپرقائم نہ ہوسکااورنہ ہی یہاں پر ہارٹ سپیشلسٹ تک تعینات کیاجاسکا ہے ۔

(جاری ہے)

ہسپتال ای سی جی ٹیکنیشن تک موجودنہیں۔ چندسال قبل USAIDکی جانب سے ہسپتال کودی جانے والی55لاکھ روپے ما لیت کی جدیدمشین بھی بغیراستعمال کے ECGروم میں پڑی پڑی ناکارہ ہوچکی ہے۔ ہسپتال میں ادویات کی شدیدقلت ہے جس کی وجہ سے اکثر لوگوں نے اب ہسپتال کارخ کرناہی چھوڑدیاہے ، غریب مریض بھی بازارسے ادویات خریدنے پرمجبورہیں، ہسپتال میں سہولیات نہ ہونے کے باعث اکثر راولپنڈی اوراسلام آباد کے ہسپتالوںمیں ریفرکردیاجاتاہے اس صورت حال نے مریضوں اورلواحقین کوسخت مشکلات سے دوچارکررکھاہے ۔

ہسپتال کی ایمرجنسی میں زندگی بچانے والی اہم ادویات تک دستیاب نہیں ہیں۔ مری کے سرکاری ہسپتال میں علاج معالجہ کی سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے مری میں قائم پرائیویٹ ہسپتال مریضوں کودونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں،کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :