عائشہ گلالئی کی پارلیمنٹ ہائوس میں وزیر قبائل کی پگڑی پہن کر دبنگ انٹری ،منفرد انداز میں پارلیمنٹ آمد

وزیر قبائل ہمیشہ اکیلے شکار کرتے ہیں، رضیہ سلطانہ کی طرح مردوں کا مقابلہ کرنے آئی ہوں، تحریک انصاف کے مردوں کوللکار ، وزیر قبائل پینتھر کی طرح ہوتے ہیں،میرے ساتھ کوئی مرد نہیں یہاں اکیلی آئی ہوں، خواتین کے لئے پیغام ہے کہ انھیں مضبوط ہونا پڑے گاخواتین کو مردوں کے برابر حقوق نہیں دیے جا رہے، ہمیں مردوں کے معاشرے میں مضبوط ہونا پڑے گا،،نوجوانوں کی جماعت کا نعرے لگانے والا خود نوجوانوں کے آگے آنے سے جلتا ہے، غنڈہ مافیا کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں ، تحریک انصاف کی منحرف رکن اسمبلی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 17 اگست 2017 23:12

عائشہ گلالئی کی پارلیمنٹ ہائوس میں وزیر قبائل کی پگڑی پہن کر دبنگ انٹری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اگست2017ء) تحریک انصاف کی منحرف رکن اسمبلی عائشہ گلالئی کی پارلیمنٹ ہائوس میں دبنگ انٹری،عائشہ گلا لئی وزیر قبائل کی پگڑی پہن کر آئیں اور تحریک انصاف کے مردوں للکارتے ہوئے کہا کہ رضیہ سلطانہ کی طرح مردوں کا مقابلہ کرنے آئی ہوں، وزیر قبائل ہمیشہ اکیلے شکار کرتے ہیں ، منفرد انداز میں پارلیمنٹ آئیں اور سب جو حیران کردیا،وزیر قبائل پینتھر کی طرح ہوتے ہیں،میرے ساتھ کوئی مرد نہیں یہاں اکیلی آئی ہوں، خواتین کے لئے پیغام ہے کہ انھیں مضبوط ہونا پڑے گاخواتین کو مردوں کے برابر حقوق نہیں دیے جا رہے ہمیں مردوں کے معاشرے میں مضبوط ہونا پڑے گا ۔

عائشہ گلالئی نے عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مردوں کے معاشرے میں مرد بن کر لڑوں گی،نوجوانوں کی جماعت کا نعرے لگانے والا خود نوجوانوں کے آگے آنے سے جلتا ہے،میں اورمیرا خاندان غنڈہ مافیا کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے،اس لئے اپنی حفاظت کیلئے پگڑی پہنی ہے، عمران خان نے کے پی کے میں نوجوانوں کیلئے بنائی جانے والی پالیسی میں شامل ہی نہیں کیا، نوجوانوں کی جماعت کا نعرہ لگانے والے نوجوانوں کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے بعد پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔ عائشہ گلالئی جب اجلاس میں شرکت کیلئے آئیں تو انہوں نے کہا کہ پگڑی پہن کر مردوں کی طرح مردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے آئی ہوں۔ بعد ازاں اجلاس کے بعد انہوں نے کہا کہ رضیہ سلطانہ بھی ایک خاتون تھیں، جنہوں نے مردوں کے معاشرے میں مردوں کے ساتھ مقابلہ کیا، پاکستان کی 52فیصد خواتین کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ وہ مردوں کے اس معاشرے میں مردوں کا مقابلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ میں اور میرا خاندان غنڈہ مافیا کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے، ہمارے پاس قدرتی وسائل ہیں، مگر ان کو اس انداز میں استعمال نہیں کیا جاتا، دہشت گردی کی جنگ میں ہماری فوج نے قربانیاں دیں، میں ان کو سیلوٹ کرتی ہوں،عمران خان بڑے نوجوانوں کے لیڈر بنے پھرتے ہیں،مگر باصلاحیت نوجوانوں کے آگے آنے سے جلتے ہیں،عمران خان نے جلسوں میں نوجوانوں کو گالیوں کی زبان سکھائی ہے،یہ بات ہمارے لئے باعث شرم ہے، خود کو اس لیڈر کے بچے بیرون ملک تعلیم حاصل کر رہے ہیں مگر جلسوں میں عام لوگوں کی اولادوں کو بدتہذیبی سکھائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم پر توجہ نہیں دی جا رہی، جس کی وجہ سے نظام تعلیم فیل ہو گیا ہے، ہمارے معاشرے کی خواتین بہادر ہیں۔