یہ ہمارا شہر ہے اس کو کسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا ، تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی میں مسائل درپیش ہیں ،

میئر کراچی تنخواہوں کی مد میں 30 سے 35 کروڑ روپے ماہانہ کمی کا سامنا ہے، بہت سارے مسائل سے ہم گھیرے ہوئے ہیں لیکن شہر کی تعمیر و ترقی سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے ،وسیم اختر

جمعرات 17 اگست 2017 23:21

یہ ہمارا شہر ہے اس کو کسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا ، تنخواہیں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ یہ ہمارا شہر ہے اس کو کسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا ، تنخواہیں اور پینشن کی ادائیگی میں مسائل درپیش ہیں ، تنخواہوں کی مد میں 30 سے 35 کروڑ روپے ماہانہ کمی کا سامنا ہے، بہت سارے مسائل سے ہم گھیرے ہوئے ہیں لیکن شہر کی تعمیر و ترقی سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے ، پی ایس 114 میں جو لوگ جیتے ہیں ان کے پاس جادو کی چھڑی ہے اور اس چھڑی کو لوگ اچھی طرح جانتے ہیں ، 18 ہزار 900 ووٹ ہمارے امیدوار کو ملنا ہماری جیت ہے، ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے قیوم آباد کے پی ٹی فلائی اوور سے پولیس چوکی براستہ اقراء یونیورسٹی ڈیفنس ویو فیزI روڈ اور نالے کی تعمیر کے کام کا معائنہ کرتے ہوئے کہی، ضلع شرقی کے چیئرمین معید انور، وائس چیئرمین عبدالرئوف، کامران ٹیسوری، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، مختلف یوسیز کے منتخب چیئرمین، وائس چیئرمین اور افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے تعمیر ہونے والی سڑک کا معائنہ کیا اور کہا کہ وسائل کی کمی کے باوجود اس سڑک کی تعمیر کا مقصد یہ تھا کہ طلبا و طالبات جو یونیورسٹی آتے ہیں اور یہاں کے مکینوں کو دشواری کا سامنا تھا اسے دور کیا جائے، میں کئی بار اس سڑک سے گزرا ہوں جسے دیکھ کر مجھے بے انتہا افسوس ہوتا تھا یہاں بدبو ، کیچڑ اور کچرے کا ڈھیر تھا اس لئے فوری طور پر سڑک کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا اس موقع پر انہیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 27 فٹ چوڑی اور 7 ہزار 200 رننگ فٹ اس سڑک کو 165 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے اور سڑک کے ساتھ گزرنے والے نالے کو بھی پختہ کردیا گیا ہے ، بعدازاں مقامی ہال میں پی ایس 114 کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ ہم نے اس علاقے میں بھی جو ترقیاتی کام کئے ہیں اس پر ناموں کی تختیاں نصب نہیں کی گئیں بلکہ مفاد عامہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے ترقیاتی کام کرائے جارہے ہیں اور یہ کام روکے گئے نہیں ہم اپنا سفر جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے ملازمین کی تنخواہیں اور پینشن ایک حساس معاملہ ہے خاص طور پر ریٹائرڈ بزرگ ملازمین اپنی پینشن کے حصول کے لئے منظر ہوتے ہیں لیکن فنڈز کی کمی کے باعث ہم انہیں ہر ماہ باقاعدگی سے پینشن ادا نہیں کرپاتے جس کے باعث ان ریٹائرڈ بزرگ ملازمین میں تشویش پائی جاتی ہے، انہوں نے کہاکہ فائربریگیڈ جو انتہائی اہم محکمہ ہے اس کے فائر فائٹرز کو اوور ٹائم ادا نہیں کیا جا رہا ، انہوں نے کہاکہ میں نے وزیراعلیٰ سندھ سے بھی کئی بار درخواست کی لیکن حکومت سندھ نے اس جانب اب تک کوئی توجہ نہیں دی، میئر کراچی نے کہا کہ پی ایس 114 میں دھاندلی ہوئی ہے اور دھاندلی کرنے والوں کے پاس جادو کی چھڑی تھی جسے سب سمجھتے ہیں جیتنے والوں کی پارٹی ہمیشہ سے اس حلقے سے بمشکل تین ساڑھے تین ہزار ووٹ لیتی رہی ہے لیکن اس مرتبہ ہزاروں کی تعداد میں ووٹ کہاں سے ڈالے گئے وہ لوگ خود بھی بتانے سے قاصر ہیں ، میئر کراچی نے کہا کہ یہ سیٹ ہماری ہے اور اب آنے والے الیکشن میں اسے جیت کر دکھائیں گے یہ ہمارا شہر ہے اس کو چھوڑ نہیں سکتے ہم ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے اور اسی طرح اس شہر کی اور اس شہر میں رہنے والوں کی خدمت کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ اس علاقے کے مسائل کے حل کے لئے میں ہمیشہ کوشاں رہا ہوں اور آئندہ بھی کوشش کرتا رہوں گا۔ کامران ٹیسوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے مجھے جتوا دیا تھا لیکن حکومت وقت نے دھاندلی کی اور زبردستی میرے مد مقابل امیدوار کو آپ پر مسلط کردیا گیا اس کے باوجود ایک ایک کرکے وعدہ پورا کریں گے میں وعدوں پر یقین نہیں رکھتا کام پر یقین رکھتا ہوں اور آپ کے مسائل کے حل کیلئے میں خود آپ کے دروازے پر آئوں گا۔

متعلقہ عنوان :