انصاف بک نہیں سکتا،مجھےاورججزکوکوئی معافی نہیں،چیف جسٹس سپریم کورٹ
بدقسمتی سےاس وقت جوفیصلےآرہےہیں قانون کی بجائےمرضی پرمحیط ہیں،ججز کی دیانتداری پرشک نہیں ہوناچاہیے،ایک سال سےزیادہ ٹرائل نہیں چلناچاہیے،انصاف میں تاخیر کی ذمہ داری عدلیہ پرنہیں ڈالی جاسکتی،قانون بناناپارلیمنٹ کی ذمہ داری ہماراکام قانون کولاگوکروانا ہے۔جسٹس ثاقب نثار کاکراچی میں جوڈیشل کانفرنس سے خطاب
ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 13 جنوری 2018 19:04
(جاری ہے)
فیصلوں میں تاخیرکے ذمہ دارصرف ہم نہیں ہیں۔ججز کی 6گھنٹے کی ڈیوٹی ہے اور ایک کیس کیلئے صرف ایک منٹ ہوتاہے۔
انصاف کی فراہمی میں سب کوحصہ ڈالناہوگا۔آئین کے آرٹیکل 4کے تحت انصاف کی فراہمی ہرشہری کابنیادی حق ہے۔تمام شہری قانون کی پاسداری کے پابند ہیں۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کوشکایت ہے کہ انصاف وقت پرنہیں ملتا۔قانون میں سقم کی وجہ سے فیصلوں میں تاخیرہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کیس کے فیصلے کیلئے 90روز کافی ہوتے ہیں۔کوڈ آف کنڈکٹ میں اگرترامیم کرناپڑیں توکریں۔ہائیکورٹ کے ججز تین ماہ سے پرانے کیسزکوایک ماہ میں نمٹائیں ۔ری ہیئرنگ میں کوئی کیس نہ ڈالا جائے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ ایک سال سے زیادہ ٹرائل نہیں چلناچاہیے۔ہاتھ جوڑ کرکہتاہوں کہ سماعت کیلئے دوبارہ کیس نہیں آناچاہیے۔انہوں نے کہاکہ قانون کے مطابق انصاف فراہم کرناہے من مرضی کے فیصلے نہیں کرنے ہیں۔بدقسمتی سے اس وقت جوفیصلے آرہے ہیں وہ قانون کی بجائے مرضی پرمحیط ہیں۔انہوں نے کہا کہ ججز کی دیانتداری پرکسی کوشک نہیں ہوناچاہیے۔انصاف بک نہیں سکتا،مجھے اور ججز کوکوئی معافی نہیں۔انہوں نے کہاکہ قانون میں اصلاحات کس نے کرنی ہیں؟ قانون بناناہماری ذمہ داری نہیں ہمارا کام قانون کوسیکھنا اور لاگو کرنا ہے۔عدلیہ نے قانون پرعملدرآمد کروانا ہے۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ سپریم ہے قانون بنانااسی کی ذمہ داری ہے۔آئین کے آرٹیکل 212میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ نئے قوانین نہ بنے تواصلاحات کابھی کوئی فائدنہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں قانون بنادیں پھر ججز کوتاہی کریں تومیں ذمہ دارہوں گا۔ہم مختلف افسران کوبلاتے ہیں اور ڈانٹ ڈپٹ بھی کرتے ہیں۔لیکن ججز کوعدالت میں طلب نہیں کرسکتا۔لہذا آپ پرزیادہ ذمہ داری ہوتی ہے۔کہ آپ قانون کے نفاذ کیلئے محتاط رہناچاہیے۔انصاف بک نہیں سکتا اللہ نے اپنی صفت آپ کوتفویض کی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.