امریکہ نے سولر پینلز پر 30 فی صد درآمدی ٹیکس لگا دیا،

ٹرمپ نے منظوری دیدی ٹیکس لگانے کا مقصد اس شعبے کی امریکی صنعت کی مدد کرنا اور امریکی سرمایہ کاروں کو اس جانب راغب کرنا ہے،حکام

بدھ 24 جنوری 2018 12:21

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2018ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے شمسی توانائی کے پینلز کی درآمد پر ٹیکس لگانے کے فیصلے سے عالمی سطح پر تیزی سے ترقی کرتی ہوئی اس صنعت کو نقصان پہنچنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی اور ایشیائی اسٹاکس مارکیٹوں میں اس صنعت کے شیئرز گر گئے ہیں اور ان کا کاروبار متاثر ہونے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی عہدے داروں کا کہنا تھا کہ سولر پینلز کی درآمد پر ٹیکس لگانے کا مقصد اس شعبے کی امریکی صنعت کی مدد کرنا اور امریکی سرمایہ کاروں کو اس جانب راغب کرنا ہے۔صدر ٹرمپ نے سولر سیل اور اس سے متعلقہ سامان کی درآمد پر 30 فی صد ٹیکس لگانے کی منظوری دی ۔ تاہم ہر سال ڈھائی گگا واٹس کے غیر اسمبل شدہ سولر سیل ٹیکس ڈیوٹی کے بغیر درآمد کیے جا سکیں گے۔ٹیکس عائد ہونے کی خبر سے جرمنی میں سولر پینل تیار کرنے والے سب سے بڑے ادارے ایس ایم اے، کے حصص 4.6 فی صد تک گر گئے۔ یہ ادارہ اپنی پیداوار کا 46 فی صد امریکہ برآمد کرتا ہے۔چین، جاپان اور جرمنی کے بعد امریکہ سولر پینل استعمال کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے۔

متعلقہ عنوان :